[]
‘لو گرو’ پروفیسر مٹوکناتھ چودھری ان دنوں بہار میں ایک پرائیویٹ اسکول چلا رہے ہیں اور اکیلے رہ رہے ہیں۔ مٹوکناتھ نے اپنے سے 30 سال جونیئر طالب علم جولی کے ساتھ اپنے پیار کو عوامی طور پر قبول کیا۔
‘لو گرو’ کے نام سے مشہور بہار کے مٹوکناتھ چودھری ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔واضح رہے مٹوکناتھ سال 2006 میں اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب 65 سال کی عمر میں انہوں نے اپنے سے 30 سال چھوٹی شاگرد جولی کے ساتھ اپنے پیار کو قبول کیا تھا۔ اس کے بعد انہیں خاندان اور معاشرے کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ مٹوکناتھ چودھری بی این کالج میں پروفیسر تھے۔ وہ 40 سال کی سروس کے بعد 2018 میں ریٹائر ہوئے۔
نیوز پورٹل ’آج تک ‘ پر شائع خبر کے مطابق پروفیسر چودھری نے پہلی بار 2006 میں جولی کے ساتھ اپنے لیو ان ریلیشن شپ کو قبول کیا تھا۔ اس کے بعد ان دونوں کا معاملہ روشنی میں آیا۔ اس کے بعد پروفیسر مٹوکناتھ جو پہلے سے شادی شدہ تھے، کو خاندان اور سماج نے ذلیل کیا۔ اس کے بعد بھی مٹوکناتھ نے یہ سب برداشت کیا اور جولی کے ساتھ اپنے پیار کے رشتے میں آگے بڑھ گئے۔
مٹوکناتھ نے اپنا درد سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے شیئر کیا ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا کہ ان کی اہلیہ سے سال 1995 میں ہی علیحدگی ہو گئی تھی۔ خاندان بکھر گیا۔ اس کے بعد مجھے 2005 میں باضابطہ طور پر گھر سے نکال دیا گیا۔ اس سے میں بھی غم سے آزاد ہو گیا۔
مٹوکناتھ نے مزید لکھا کہ اپنے روحانی رجحان کی وجہ سے جولی 2014 سے ہندوستان کا دورہ کرکے اندرونی بے چینی کو دور کرنے کی کوشش کرتی رہی۔ اس کے بعد اس نے میرے سامنے ایک مختلف زندگی گزارنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ میرے انکار کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ مجھے وہ کرنا تھا جو اس کے بہترین مفاد میں تھا۔ میں نے اسے ہمیشہ آزادی دی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ‘لو گرو’ مٹوکناتھ کی عمر 51 سال اور جولی کی عمر 21 سال تھی، جب دونوں کی ملاقات سال 2004 میں ہوئی تھی۔ مٹوکناتھ نے کہا تھا کہ وہ 65 سال کا نوجوان ہیں۔ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں ریٹائرمنٹ کے بعد کیا کروں گا۔ میں ایک لڑکی سے دوبارہ شادی کرنا چاہتا ہوں۔
‘لو گرو’ مٹوکناتھ چودھری کو جولی کے ساتھ افیئر سامنے آنے کے بعد پٹنہ یونیورسٹی نے معطل کر دیا تھا۔ پٹنہ یونیورسٹی نے مٹوکناتھ کو ان کی تنخواہ اور دیگر الاؤنس کے طور پر 20.70 لاکھ روپے کی رقم ادا کی تھی۔
‘لو گرو’ نے مزید لکھا’’مجھے اس کی علیحدگی کا دکھ ہوا، لیکن سب سے زیادہ تکلیف یہ تھی کہ اس کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ اس کی خراب صحت نے مجھے بہت بے چین کر دیا۔ یہ بے چینی اس وقت کم ہوئی جب میں ساڑھے چار ماہ اس کے ساتھ رہنے کے بعد گھر واپس آیا۔ وہ جہاں ہے بہت مطمئن ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس معیار کی دیکھ بھال انہیں وہاں ملتی ہے وہ دنیا میں کہیں بھی ممکن نہیں ہے۔
چودھری نے بھاگلپور ضلع کے بیہ پور علاقے میں واقع جیرام پور گاؤں میں 10 لاکھ روپے لگا کر ایک اسکول بنایا تھا۔ مٹوکناتھ 2018 میں اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد سے اسکول چلا رہے ہیں۔یونیورسٹی نے چودھری کو 20 جولائی 2009 کو برطرف کر دیا۔ اس سے قبل 15 جولائی 2006 کو مٹوکناتھ کو معطل کر دیا گیا تھا۔ برطرفی کا حکم اس وقت جاری کیا گیا جب جولی کے ساتھ ان کی محبت کی کہانی منظر عام پر آئی۔ 31 جولائی 2009 کو پروفیسر نے برطرفی کے حکم کے خلاف اس وقت کے گورنر دیبانند کنور سے اپیل کی تھی۔ اس کے بعد نومبر 2011 میں چانسلر نے پٹنہ یونیورسٹی کے فیصلے کو پلٹتے ہوئے مٹوکناتھ کو بحال کرنے کا حکم دیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;