[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محمد باقر قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کی مناسبت سے ثقافتی محاذ پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
غزہ میں صیہونی رجیم کے جرائم کی اصل وجہ امریکی حمایت ہے
ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ صیہونی حکومت، امریکہ کے تعاون سے غزہ کے بے گناہ لوگوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ غزہ میں نسل کشی کی اصل وجہ صیہونی حکومت کو امریکہ کی طرف سے حاصل فوجی، سیاسی اور سفارتی حمایت ہے۔
انہوں نے کہا: گزشتہ چند دنوں کے واقعات نے ثابت کر دیا ہے کہ غزہ کے عوام ہی جنگ کے حقیقی فاتح ہیں اور صیہونی حکومت کی شکست اور 7 اکتوبر کی رسوائی کی تلافی ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا: دنیا کے مسلمان اور آزادی کے متلاشی اپنی حکومتوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ سلامتی کونسل جیسے غیر منصفانہ ڈھانچے کو امریکہ کی ہٹ دھرمی کے ساتھ صیہونی حکومت کو نسل کشی جاری رکھنے کی اجازت نہ دیں۔
مسئلہ فلسطین حل کی طرف بڑھ رہا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ رہبر معظم انقلاب نے زور دیا، مسئلہ فلسطین حل کی طرف بڑھے گا اور پوری فلسطینی سرزمین پر فلسطینیوں خودمختاری قائم ہو جائے گی۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ میں وزارت خارجہ سے درخواست کرتا ہوں کہ فلسطینی عوام کی جامع حمایت اور امن و سلامتی کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے قانون مطابق ان کمپنیوں کے سامان کی فہرست فراہم کریں جن کے اہم شیئر ہولڈر اسرائیلی کمپنیاں ہیں۔ تاکہ اس قانون کے مطابق ان اشیا کی درآمد کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ اس تناظر میں پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے لیے ضروری ہے کہ وہ ان قوانین کے نفاذ کو یقینی بناتے ہوئے وزارت خارجہ سے ضروری رپورٹس حاصل کرے۔