[]
ایرانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر حجت الاسلام مجتبی ذوالنوری نے مہر نیوز کے ساتھ انٹرویو میں غزہ میں صیہونی حکومت کے جاری جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ کا خاتمہ مسلم ممالک کے قائدین کی غیرت اور دینداری پر منحصر ہے۔ اس لیے کہ ان میں سے کچھ ابھی تک کوتاہی کے مرتکب رہے ہیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ جیسا کہ صدر رئیسی نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم میں اپنے خطاب میں تاکید کی ہے کہ اسلامی ممالک کے سربراہان کو غزہ کے مسئلے کو اتحاد کے ساتھ حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک غزہ کے مسئلے میں شہری سطح پر بھی سنجیدہ کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اگر وہ صیہونی حکومت کے ساتھ تصادم کے بارے میں فکر مند ہیں تو کم از کم از کم صیہونی رجیم کی مصنوعات پر قدغن لگا کر اور تیل کی پابندی کے ذریعے اس پر دباو ڈال سکتے ہیں اور یوں مسلم ممالک براہ راست جنگ میں داخل ہوئے بغیر غزہ کا مسئلہ حل کر سکتے ہیں۔
ذوالنوری نے غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت اور اس کے بین الاقوامی فورمز پر موئثر حامیوں کی جنگ بندی میں عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ہمیں کوئی اس بات کی امید نظر نہیں آرہی کہ اگر جنگ بندی ہو جاتی ہے تو یہ زیادہ دیر برقرار رہے گی۔