[]
نیویارک: فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی گرفتاریوں میں نمایاں اضافے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا یہ بڑھتی ہوئی یہ گرفتاریاں قابل تشویش ہیں۔
ہائی کمشنر نے اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی اموات اور قیدیوں پر تشدد کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ بھی کردیا۔
دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے سات اکتوبر کو غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد سے مشرقی القدس اور مقبوضہ مغربی کنارے میں 3000 سے زیادہ فلسطینیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ ریکارڈ تعداد میں فلسطینیوں کوبغیر کسی الزام یا مقدمہ کے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
العربیہ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ دو ماہ کے اندر اسرائیلی جیلوں میں چھ فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے۔ کئی دہائیوں میں اتنی مختصر مدت میں اموات کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ بہت سے لوگوں نے کہا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کو گارڈز نے مارا پیٹا اور بدسلوکی کی جس میں عصمت دری کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حراست میں ہونے والی تمام اموات اور تشدد اور دیگر اقسام کے ناروا سلوک کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے اور احتساب کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔ اسرائیل جیل سروس نے کہا کہ اس کے تمام قیدیوں کو قانون کی دفعات کے مطابق حراست میں لیا گیا ہے اور قیدیوں کی موت کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔