[]
حیدر آباد: بی آر ایس رکن کونسل کے کویتا نے کہا کہ اگر عوام کانگریس کے مگرمچھ کے آنسوں پر بھروسہ کرتے ہیں تو اُن کا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔
آج نظام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین بانڈ پیپرس کے نام پر نیا ڈرامہ شروع کیا ہے۔ کسی کو بھی توقع نہیں تھی کہ 137 سالہ تاریخ کی حامل کانگریس اس قدر پستی میں چلئے جائے گی۔
جیون ریڈی، سدھرشن ریڈی اور بھٹی وکرامارکہ جیسے عوامی قائدین کو بھی بانڈ پیپر تحریر کرنا پڑرہا ہے۔ اِس کا مطلب صاف ہے کہ کانگریس عوام کا اعتماد کھوچکی ہے۔ کویتا نے کہا کہ کرناٹک انتخابات میں بھی کانگریس نے ایسے ہی ڈرامہ کئے تھے۔
223 حلقوں کے اُمیدواروں نے حکومت آنے کے بعد انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کا تیقن دیتے ہوئے بانڈ پیپر تحریر کئے تھے، مگر اِن وعدوں میں سے ایک کو بھی پورا نہیں کیا گیا۔ کرناٹک میں خواتین کو 2000 روپے پنشن اور 200 یونٹ مفت برقی سربراہی کی اسکیم ابھی تک برفدان میں ہے۔
یوانیدھی اسکیم پر مکمل طور پر عمل نہیں کیا جارہا ہے۔ خواتین کو بسوں میں سفر کرنے کی مفت سہولت کا اعلان کرتے ہوئے بس سرویس میں زبردست کٹوتی کی گئی۔
کویتا نے کہا کہ تلنگانہ میں سرکاری محکموں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے معاملہ میں اپوزیشن جماعتیں دروغ گوئی سے کام لے رہی ہے۔ انہوں نے عوام کو کانگریس اور بی جے پی کے منفی پروپگنڈہ سے خود کو محفوظ رکھنے اور بی آر ایس کا ساتھ دینے کی اپیل کی۔