ہمارے مجاہدین نے دشمن کو ناکوں چنے چبوائے، اسماعیل ہنیہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فلسطین کی عظیم قوم نے استقامت کا مظاہرہ کیا ہے اور ہمارے مجاہدین نے دشمن کو شدید ضربیں لگائیں۔  ہم پورے فخر کے ساتھ دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے اس کے ارادوں اور منصوبوں کو ناکام بنانے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شہداء در اصل اس سرزمین کی آزادی اور استقلال کی قیمت ہیں۔ دشمن فوج کشی کے ذریعے غزہ سے اپنے قیدیوں کی واپسی اور فلسطینیوں کے قتل عام پر خوش تھا۔

ہنیہ نے کہا کہ دشمن مزاحمت کی شرائط کو قبول کرنے پر مجبور ہوا اور فلسطینی قوم کے ناقابل تسخیر عزم کی وجہ سے غزہ میں عارضی جنگ بندی ہوئی۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا کہ قطر اور مصر میں اپنے بھائیوں کی نگرانی میں ہم نے مشکل مذاکرات کیے اور ان مذاکرات کو ذمہ داری اور توازن کے ساتھ انجام دیا۔ ہم اس معاہدے کے نفاذ اور اس کی کامیابی پر اس وقت تک کاربند رہیں گے جب تک دشمن اس پر کاربند رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم قطر اور مصر کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور فلسطینی عوام کے حقوق اور مطالبات کی تکمیل کے لیے بین الاقوامی کوششوں کے جاری رہنے پر زور دیتے ہیں۔

ہانیہ نے کہا کہ ہم قومی وحدت، اپنی سرزمین کی اور اپنی تقدیر خود اپنے ہاتھوں سے لکھنے کے لئے کے اتحاد پر زور دیتے ہیں اور غزہ کی پٹی کی  میں کسی قسم کی مداخلت کی مخالفت میں عرب اسلامی موقف کو سراہتے ہیں۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے کہا کہ ہم لبنان اور یمن کی اسلامی مزاحمت کے بھائیوں کی تعریف کرتے ہیں، یمن کے بھائیوں نے طاقت اور اقتدار کے ساتھ اپنے فلسطینی بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔” ہم عراقی مزاحمت کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مردانہ اور دلیرانہ فتح میں حصہ لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی قوم کے تئیں اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہم اتحاد پر زور دیتے ہیں۔ ہم فلسطینی عوام کی خواہشات کی تکمیل کے لیے عرب اور دوست ممالک بالخصوص چین اور روس کی کوششوں کو جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ نے تاکید کی: ہم شہداء، زخمیوں اور قیدیوں کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کرتے ہیں۔ ہم امت اسلامیہ اور دنیا کے ان آزاد لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مارچ کرکے غزہ اور اس کی مزاحمت کی حمایت کی۔ غزہ کے باسیوں کو سلام جنہوں نے اپنی استقامت اور مزاحمت سے دشمن اور اس کے اتحادیوں کی پسپائی میں مرکزی کردار ادا کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *