[]
دیرالبلا(غزہ پٹی): اسرائیل کے قومی سلامتی مشیر اور امریکہ نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کا آغاز جمعہ سے قبل نہیں ہوگا۔
قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا کہ جمعرات سے لڑائی بندی پر عمل آوری کی جائے گی اور یرغمالیوں و فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ عمل میں آئے گا۔ اسرائیل اور حماس نے گزشتہ روز غزہ میں کم ازکم 4 روز کے لئے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا کہ تاکہ انسانی امداد کی ترسیل کی اجازت دی جاسکے اور اسرائیل میں قید 150 فلسطینیوں کے بدلہ حماس کے زیرحراست 50 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے۔
حماس کے پولیٹکل بیورو کے رکن موسیٰ مرزوق نے کہا تھا کہ جنگ بندی صبح 10 بجے شروع ہونے کی توقع ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی کہ چند حتمی تفصیلات کو ہنوز قطعیت دی جارہی ہے۔
خلیج ِ فارس کے ملک قطر جس نے حماس کے ساتھ بات چیت میں کلیدی رول ادا کیا‘ آج صبح کہا کہ آئندہ چند گھنٹوں میں معاہدہ پر عمل آوری کے نئے وقت کا اعلان کیا جائے گا۔
امریکہ اور مصر نے بھی اس معاہدہ کے لئے بات چیت میں مدد کی ہے۔ معاہدہ سے آخرکار جنگ کے ختم ہونے کی امیدیں پیدا ہوئی ہیں جو اَب ساتویں ہفتہ میں ہے جس کے نتیجہ میں غزہ کے وسیع علاقے زمین بوس ہوگئے ہیں اور مغربی کنارہ میں تشدد کی لہر بھڑک اٹھی ہے۔
اس جنگ کی وجہ سے پورے مشرقِ وسطیٰ میں لڑائی چھڑجانے کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب وائٹ ہاؤز کی ترجمان ایڈرن واٹسن نے کہا کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لئے لاجسٹک امور پر کاررو ائی جاری ہے‘ پیشرفت ہورہی ہے اورہمیں امید ہے کہ جمعہ کی صبح سے معاہدہ پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔