[]
حیدر آباد: سابق مرکزی وزیر منیش تیواری نے کہا کہ بی آر ایس نے ریاستوں کی وفاقیت کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس پارٹی نے جموں و کشمیر کو خود مختاری کو منسوخ کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ تمام جماعتوں کی جانب سے نوٹ بندی کی مخالفت کے باوجود بی آر ایس نے اس کی حمایت کی ہے۔
بی آر ایس نے اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کے باوجود سیاہ زرعی قوانین کی حمایت کی ہے۔ بی جے پی کے لئے بی آر ایس بی ٹیم ہے۔ ریاست میں خاندانی راج چل رہا ہے۔ تلنگانہ جو 2014ء میں فاضل آمدنی والی ریاست تھی، کرپشن اور کمیشن کی وجہ سے آج 5 لاکھ کروڑ کے قرض میں مبتلا ہوگئی ہے۔
ریاست کے ہر شہری پر 11 لاکھ روپے قرض کا بوجھ ہے۔ عوامی فلاح و بہبود کو پامال کیا ہے۔ ہر اسکیم میں کرپشن ہے۔ دلت بندھو، ڈبل بیڈروم اسکیموں میں کمیشن وصول کیا جاتا ہے۔ کالیشورم پروجیکٹ، پالمور۔ رنگاریڈی پروجیکٹ، سکریٹریٹ اور مشن بھگیرتا پروجیکٹس کو کے سی آر اور اُن کے خاندان نے لوٹ لیا ہے۔
منیش تیواری آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی تلنگانہ اس لئے نہیں دیا کہ کے سی آر خاندان تلنگانہ کی دولت کی لوٹ مار کرے۔ بلکہ نوجوانوں کی قربانیوں اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے تلنگانہ دیا تھا۔
تلنگانہ کا نعرہ پانی، فنڈ اور ملازمتوں کی تقسیم میں برابری کا حصہ تھا۔ لیکن کے سی آر حکومت نے 9 سال کے دوران ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ آج لاکھوں نوجوان بے روزگار ہیں۔ کانگریس کی حکومت کو اقتدار میں لانے کی ضرورت ہے۔
سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے 6 گارینٹی اسکیمات کا اعلان کیا ہے۔ یہ اسکیمات کسانوں، نوجوانوں، خواتین، ضعیف بیواؤں اور کمزور پسماندہ طبقات کے لئے ان کی زندگیوں میں خوشحالی کی سوغات لائیں گے۔ پریس کانفرنس میں میڈیا کوآرڈنیٹر گوتم سینو اور وجین کمار موجو دتھے۔