ڈبلیو ایچ او کا غزہ پٹی کے الشفا ہاسپٹل سے رابطہ منقطع

[]

غزہ: عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل نے اتوار کے روز کہا ہے کہ تنظیم کا غزہ کی پٹی کے الشفاء اسپتال سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ انہوں نے اسپتال کو بار بار حملوں کا نشانہ بنائے جانے کو “خوفناک” قرار دیا۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کےڈائریکٹرٹیڈ روس اڈھانوم اور گیبرییسوس نے’ایکس‘ پلیٹ فارم پر اسپتال کے ہیلتھ ورکرز، مریضوں، زخمیوں، بچوں اور اس کے اندر موجود بے گھر افراد کی حفاظت کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کی تجدید بھی کی کیونکہ “زندگیوں کو بچانے اور مصائب کی خوفناک سطح کو کم کرنے کے لیے جنگ بندی کے سوا کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ اسپتال سے نکلنے والوں کو گولی ماری گئی اور انہیں قتل کیا جا رہا ہے۔ اسرائیلی ٹینک اسپتال کو گھیرے میں لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنظیم “مریضوں اور شدید زخمیوں کے طبی انخلاء کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہیں بغیر کسی رکاوٹ کے پائیدار، منظم اور محفوظ طریقے سے انخلاء کا موقع دیا جائے۔

اسی تناظر میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال ’یونیسیف‘ نے اتوار کے روز اس بات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا کہ اس نے غزہ کی پٹی کے الشفاء اسپتال میں بجلی کی بندش کے نتیجے میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی موت کی نشاندہی کی ہے۔

اس نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر کہا کہ “غزہ میں الشفاء اسپتال بجلی کے بغیر ہے اور ہمیں انکیوبیٹرز میں قبل از وقت بچوں کی موت کی خبروں پر تشویش ہے۔”

تنظیم نے انسانی ہمدردی کی بنا پر غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ “اسپتالوں اور بچوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے”۔ قبل ازیں آج فلسطینی مرکز اطلاعات نے بتایا کہ الشفاء اسپتال میں بجلی مکمل طور پرکردی گئی ہے۔

غزہ کی پٹی میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے بھی کل ہفتے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ اسپتال کے قریب پرتشدد انداز میں بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے گولے ہیں جو آکسیجن اسٹیشن کے حصے تک پہنچ گئے ہیں اور اسپتال کی متعدد عمارتوں کو تباہ کردیا گیا ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *