[]
پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے نے یکم سے 30 نومبر 2023 تک ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 شروع کی
ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 2.0 ہندوستان کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 100 شہروں میں 500 مقامات پر منعقد کی جا رہی ہے
ڈی ایل سی مہم 2.0 کے آغاز کے پہلے ہفتے کے اندر ملک بھر میں 16 لاکھ سے زیادہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس تیار کیے گئے
ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ کی فیس اتھانٹیکیشن (چہرے کی توثیق) جمع کرانا پنشن یافتگان کے لیے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانا سہل اور ہموار بنائے گا
مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے زندگی کی آسانی کو بڑھانے کے لیے، پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ (ڈی ایل سی) یعنی جیون پرمان کو بڑے پیمانے پر فروغ دے رہا ہے۔ 2014 میں، بائیو میٹرک آلات کا استعمال کرتے ہوئے ڈی ایل سی جمع کروانا شروع کیا گیا۔ اس کے بعد، محکمے نےالیکٹرانک اور اطلاعات ٹکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) اور یو آئی ڈی اے آئی کے ساتھ مل کر آدھار ڈیٹا بیس پر مبنی چہرے کی توثیق کرنے والی ٹیکنالوجی کا نظام تیار کیا، جس کے تحت کسی بھی اینڈرائیڈ پر مبنی اسمارٹ فون سے لائف سرٹیفکیٹ ( ایل سی) جمع کرنا ممکن ہے۔ اس سہولت کے مطابق، چہرے کی تصدیق کی تکنیک کے ذریعے کسی شخص کی شناخت قائم کی جاتی ہے اورڈی ایل سی تیار کیا جاتا ہے۔ نومبر 2021 میں شروع کی گئی اس اہم ٹیکنالوجی نے بیرونی بائیو میٹرک ڈیوائسز پر پنشن یافتگان کا انحصار کم کیا اور اسمارٹ فون پر مبنی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس عمل کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی اور سہل بنا دیا۔
ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جمع کروانے کے لیے تمام مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے ساتھ ساتھ پنشن تقسیم کرنے والے حکام کے درمیان ڈی ایل سی/چہرے کی تصدیق کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال کے لیے بیداری پھیلانے کے مقصد سے، ڈی او پی پی ڈبلیو نے نومبر 2022 کے مہینے میں پورے ملک میں37 شہروں میں ایک ملک گیر مہم شروع کی۔ مرکزی حکومت کے پنشن یافتگان کے 35 لاکھ سے زیادہ ڈی ایل سی کے ساتھ یہ مہم ایک بڑی کامیابی تھی۔ ایک ملک گیر مہم 2.0 اب 1 سے 30 نومبر 2023 تک ملک بھر کے 100 شہروں میں 500 مقامات پر چلائی جا رہی ہے، جس میں 17 پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں، وزارتوں/محکموں، پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشنز،یو آئی ڈی ، ایم ای آئی ٹی وائی وغیرہ کے ساتھ مل کر 50 لاکھ پنشن یافتگان کو ہدف بنایا گیا ہے۔
پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ دفاتر اور تمام بینک برانچوں/اے ٹی ایم میں اسٹریٹجک طریقے سے لگائے گئے بینرز/پوسٹرز کے ذریعے تمام پنشنرز میں ڈی ایل سی – فیس اتھانٹیکیشن کی تکنیک کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے تمام کوششیں کر رہا ہے ۔ تمام بینکوں نے اپنی برانچوں میں لگن سے پُرعملے کی ایک ٹیم بنائی ہے جو اپنے اینڈرائیڈ فونز میں مطلوبہ ایپس ڈاؤن لوڈ کی ہیں جو پنشنرز کے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے اس ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر استعمال کر رہی ہے ۔ اگر پنشن یافتگان بڑھاپے/بیماری/کمزوری کی وجہ سے برانچوں تک جانے کے قابل نہیں ہیں، تو بینک کے اہلکار مذکورہ مقصد کے لیے ان کے گھروں/اسپتالوں کا دورہ بھی کر رہے ہیں۔
پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشنز اس مہم میں اپنا بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہیں۔ ان کے نمائندے پنشن یافتگان کو کیمپ کے قریبی مقامات کا دورہ کرنے اور اپنے ڈی ایل سی جمع کرانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کے محکمے کے اہلکار بھی ملک بھر میں اہم مقامات کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ پنشن یافتگان کو اپنے لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کے لیے مختلف ڈیجیٹل طریقوں کے استعمال میں مدد فراہم کی جا سکے اور پیش رفت کی بڑی گہرائی سے نگرانی کی جا سکے۔
تمام فریقین ، خاص طور پر بیمار / بہت بوڑھے پنشن یافتگان کے درمیان تمام مقامات پر کافی جوش و خروش دیکھا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، اس مالی سال میں مہم کے آغاز کے پہلے ہفتے کے اختتام تک 16 لاکھ سے زیادہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفیکیٹس تیار کیے جا چکے ہیں، جن میں 90 سال سے زیادہ عمر کے تقریباً 9,500 پنشن یافتگان اور 80 سے 90 سال کے زمرے میں 1,09,000 پنشن یافتگان اپنے ڈی ایل سی ،اپنے گھر/مقامات/دفاتر/شاخوں سے آرام سے کروا سکتے ہیں۔ مہاراشٹر اور اتر پردیش ریاستیں اس مہم کی قیادت کر رہی ہیں جہاں ایک ماہ تک جاری رہنے والی مہم کے پہلے ہفتے کے دوران ہی مجموعی طور پر 4 لاکھ ڈی ایل سی تیار کیے گئے ہیں۔
پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ اس مہم کو ملک بھر میں زبردست کامیاب بنانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گا۔