[]
کانگریس ہمیشہ ہندوستان کے کثرت میں وحدت میں یقین رکھتی ہے اوربی جے پی ایک مذہب اور ثقافت کے تصور پر مبنی گمراہ کن خیال کو آگے بڑھاتی ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر ششی تھرور نے میزورم کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ثقافت اور مذہب کی حفاظت کے لیے 7 نومبر کو ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو ووٹ دیں۔ مسٹر تھرور نے یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ”یہ انتخاب ہندوستان کی روح کو بچانے کے لیے ہے۔ ہندوستان کا بنیادی نظریہ خطرے میں ہے۔ نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے۔انہوں نے کہا، “یہ میزورم کے لوگوں کے لیے اپنی ثقافت اور مذہب کی حفاظت کا معاملہ ہے، کیونکہ کانگریس واحد قومی پارٹی ہے جوہندوستان کی کثرت میں وحدت کے تحفظ کا عہد کرتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ اختلافات کو قبول کیا ہے۔ کانگریس ہمیشہ ہندوستان کے کثرت میں وحدت میں یقین رکھتی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی ایک مذہب اور ثقافت کے تصور پر مبنی گمراہ کن خیال کو آگے بڑھاتی ہے۔انہوں نے کہا، “کانگریس ایک قوم، ایک زبان، ایک ضابطہ اور ایک ثقافت کی مخالفت کرے گی۔ ہم یونیفارمٹی کے خلاف ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہم اپنی گونا گونیت کو برقرار رکھتے ہوئے متحد ہو سکتے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ بھی یاد رکھنا ہوگا کہ چند مہینوں میں ہم لوک سبھا انتخابات کا سامنا کریں گے۔
میزورم کے دارالحکومت آئیزول میں کانگریس لیڈر ششی تھرور نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا، “ہم ہندوستان کے نظریے کو بطور چیلنج دیکھ رہے ہیں۔ یعنی، ہمارے پاس ایک حکمران جماعت ہے جو ‘ایک ملک،ایک الیکشن، ‘ایک ملک، ایک زبان’، ‘ایک ملک، ایک مذہب’، اور ‘ایک ملک، ایک لیڈر’ کے لئے پرعزم ہے۔ یہ ہندوستان نہیں ہے۔ یہ ہندوستان کے کام کرنے کا طریقہ نہیں ہے۔”
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، “یکساں سول کوڈ ایک بھیانک تصورہے۔ بی جے پی نے ضابطہ اخلاق کا کوئی مسودہ کسی کے ساتھ ساجھا نہیں کیا ہے۔ کسی نے کوئی مسودہ نہیں دیکھا اور ہم ایسے کسی قانون کی حمایت نہیں کر سکتے جس سے ملک کی بہت سی اقلیتوں اور قبائل کی ثقافت اور روایات کو خطرہ لاحق ہو۔ اتحاد کا مطلب یونیفارمٹی نہیں ہے۔”
مسٹر تھرور نے زورم پیپلز موومنٹ (زیڈ پی ایم) پر بھی الزام لگایا اور کہا کہ یہ میزورم میں بی جے پی کے لیے گیٹ وے ہے۔ قابل ذکر ہے کہ زیڈ پی ایم ریاست میں ابھرتی ہوئی تیسری سیاسی طاقت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک نئی پارٹی ہے، لیکن کوئی نہیں جانتا کہ یہ کون لوگ ہیں اور کیسے حکومت کریں گے۔” ان کے پیچھے کون ہے؟ ان کی مالی امداد کون کر رہا ہے؟ زیڈ پی ایم کے لئے ووٹ پچھلے دروازے سے بی جے پی کے لئے ووٹ ہوگا۔
انہوں نے کہا، “اس وقت ایک آزمائی ہوئی اور قابل اعتماد پارٹی کو ووٹ دینا بہتر ہے، جو آپ کو جانتی ہو اور آپ کی ضروریات کو سمجھتی ہو۔ ایک ایسی جماعت جس کے پیچھے کوئی نامعلوم سایہ چھپا نہیں ہے۔ ‘‘
مسٹرتھرورنے کہا کہ کانگریس پارٹی ریاست میں روزگار پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے جہاں نوجوانوں کی بے روزگاری تقریباً 23 فیصد ہے جو کہ بہت زیادہ اور ناقابل قبول ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس بیواؤں اور معذوروں کو 2000 روپے ماہانہ وظیفہ فراہم کرنے کا بھی وعدہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم فی خاندان 15 لاکھ روپے کی کیش لیس انشورنس ہیلتھ کوریج فراہم کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;