[]
مقبوضہ بیت المقدس: غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباری کے دوران مزید 271 فلسطینی شہری شہید ہوگئے۔ فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 271 فلسطینی شہید ہوئے۔
جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں خواتین و بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔غزہ میں صیہونی دہشت گردی کے 26 ویں دن بھی فضائی اور زمینی حملوں کے دوران مسلسل بمباری کی جا رہی ہے۔
جس میں آبادیوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار سے متجاوز ہو چکی ہے۔مقامی طبی ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض صیہونی فوج کی جانب سے مسلسل فضائی بمباری اور زمینی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے جب کہ بڑی تعداد مختلف علاقوں میں بمباری سے مسمار ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
شہید افراد میں 3542 بچے اور 2187 خواتین بھی شامل ہیں جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک اندازہ کے مطابق 23 ہزار سے زائد بتائی گئی ہے تاہم آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطین میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد جاری اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
مختلف ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ہزاروں فلسطینی تاحال لاپتہ اور مختلف تباہ شدہ عمارتوں کے ملبہ تلے دبے ہوئے ہیں جن میں بہت بڑی تعداد بچوں کی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں محصور پٹی میں ایندھن ختم ہو چکا ہے
جب کہ صیہونی ریاست کی جانب سے ایندھن سمیت تمام امدادی سامان جس میں غذا اور پانی بھی شامل ہے‘ پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے جس کے نتیجہ میں غزہ کی زمین فلسطینیوں پر تنگ کردی گئی ہے اور صیہونی ریاست امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک کی حمایت سے کھلے عام فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ادارہ یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں حیران کن انکشاف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں ایک اندازے کے مطابق ہر 10 منٹ میں ایک بچہ شہید ہو رہا ہے۔دریں اثنا صیہونی ریاست کی جانب سے فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ پر حملوں اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں محصور پٹی کا دنیا سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
جب کہ اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 9 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں ایک طرف غزہ میں خوراک اور پانی ختم ہو چکا ہے‘ ایندھن ختم ہونے سے محصور پٹی میں برقی دستیاب نہیں اور ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کا علاج بھی بند ہوگیا ہے۔
اسی دوران صیہونی وحشیانہ حملوں کے نتیجہ میں غزہ میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سمیت مواصلات کے تمام ذرائع بند ہونے سے دنیا سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔مقامی ٹیلی کمیونیکیشن ایجنسی نے تصدیق کی ہے کہ محصور پٹی میں اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں انٹرنیٹ سمیت مواصلات کے تمام ذرائع منقطع ہیں۔
سماجی رابطہ کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہم افسوس کے ساتھ اعلان کرتے ہیں کہ غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلاتی نظام مکمل بند کردیا گیا ہے۔