اسرائیل حماس تنازعہ :یو ٹیوبر اور 16 اخباری نمائندے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے

[]

یو ٹیوبرعونی الدوس کا خواب تھا کہ ان کے ایک لاکھ سے زائد فالوورز ہو جائیں لیکن وہ غزہ پر ہونے والے تازہ ترین اسرائیلی حملوں میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازع شروع ہونے کے دن 7 اکتوبر سے ابتک غزہ میں ایک یو ٹیوبر اور 16 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں۔ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد آئی ایف جے کی ویب سائٹ پر تحریری بیان کے ساتھ اپ ڈیٹ کی گئی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جاری جھڑپوں میں اب تک 16 صحافی مارے جا چکے ہیں اور متعدد صحافی زخمی اور لاپتہ ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ایک صحافی اور فوٹو گرافر کی کوئی اطلاع نہیں ۔آئی ایف جے نے فیلڈ میں کام کرنے والے صحافیوں سے بھی مطالبہ کیا کہ “ضروری احتیاط برتیں، حفاظتی سامان پہنیں اور فیلڈ میں نہ جائیں۔اس سے قبل کے بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں 13 صحافی مارے گئے۔

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں ہزاروں بچے اور خواتین زندگی کی بازی ہار چکی ہیں، ایسے میں 12 سالہ فلسطینی یوٹیوبر عونی الدوس بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی رضاکاروں نے معصوم یوٹیوبر عونی الدوس کے انتقال کی اطلاع سوشل میڈیا پر دی۔

غزہ پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے کچھ عرصہ قبل 12 سالہ عونی الدوس نے یوٹیوب پر اپنا چینل متعارف کرایا تھا، جس پر وہ گیمنگ کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ وہ معاشرے میں اپنا مقام بنائیں۔

12 سالہ عونی الدوس کے یوٹیوب چینل پر 31 ہزار سے زائد سبسکرائبرز موجود ہیں، جن میں صرف 11ویڈیوز شیئر کی گئی ہیں۔ عونی الدوس کا خواب تھا کہ ان کے ایک لاکھ سے زائد فالوورز ہو جائیں لیکن وہ غزہ پر ہونے والے تازہ ترین اسرائیلی حملوں میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

جاں بحق  ہونے والے معصوم یو ٹیوبر کے قریبی دوست نے اپنے فیس بک پیج پر سورۃ الفجر کی آیت نمبر 27، 28، 29 اور 30 کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ‘اے نفس مطمئن چل اپنے رب کی طرف، اس حال میں کہ تو (اپنے انجام نیک سے) خوش (اور اپنے رب کے نزدیک) پسندیدہ ہے‘۔


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *