[]
نئی دہلی:سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے غزہ پٹی میں جاری فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور عام شہریوں کی جان کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔
الریاض میں جمعہ کے دن خلیج تعاون کونسل اور آسیان تنظیم کے اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے غزہ میں شہریوں کو کسی بھی شکل میں اور کسی بھی بہانے سے نشانہ بنانے کو مسترد کردیا۔
سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں سعودی ولی عہد نے غزہ میں شہریوں اور بنیادی ڈھانچے کے خلاف فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ “غزہ میں بڑھتے ہوئے تشدد سے ہمیں رنج پہنچا ہے، جس کی قیمت بے گناہ لوگ ادا کر رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ امن و استحکام کی واپسی اور دیرپا امن کے حصول کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جائیں جو 1967 کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعہ منصفانہ حل تک پہنچنے کی ضمانت دے سکیں۔
جمعرات کو شہزادہ محمد بن سلمان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے فون پر غزہ کی تازہ صورت حال پر بات کی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے اس وقت غزہ میں جاری فوجی کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا ولی عہد نے فوجی کارروائیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی اور علاقائی کوششیں تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خبردار کہا کہ غزہ میں جاری کشیدگی خطہ کےدوسرے حصوں میں پھیل سکتی ہے جسے روکنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
ولی عہد نے غزہ میں محصور شہریوں کے لیے طبی دیکھ بھال اور غذائی ضروریات کی فراہمی کے لیے محفوظ انسانی راہداریوں کی فراہمی میں اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے کردار پر زور دیا۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 3,800 فلسطینی شہید اور تیرہ ہزار سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔