[]
نئی دہلی: پاپلر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) نے مرکزی حکومت کی طرف سے اس پر عائد کردہ 5 سالہ امتناع کی یو اے پی اے ٹریبونل میں توثیق کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔
جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل بنچ کو سماعت کرنی تھی لیکن بنچ نے یہ کہتے ہوئے اسے ملتوی کردیا کہ درخواست گزار نے التوا چاہا ہے۔ پی ایف آئی نے یو اے پی اے ٹریبونل کے احکام مورخہ 21 مارچ کو چیلنج کیا ہے۔ ٹریبونل نے مرکز کے 27 ستمبر 2022کے فیصلہ کی توثیق کردی۔
مرکز نے اسلامک اسٹیٹ جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں سے مبینہ روابط پر پی ایف آئی پر 5 سالہ امتناع عائد کیا تھا۔
اس نے پی ایف آئی اور اس کی ذیلی تنظیموں بشمول ریہاب انڈیا فاؤنڈیشن (آر ایف آئی)‘ کیمپس فرنٹ آف انڈیا(سی ایف آئی)‘ آل انڈیا امامس کونسل (اے آئی آئی سی)‘ نیشنل کنفیڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن (این سی ایچ آر او)‘ نیشنل ویمنس فرنٹ‘ جونیر فرنٹ‘ امپاور انڈیا فاؤنڈیشن اور ریہاب فاؤنڈیشن کیرالا کو غیرقانونی قراردیا تھا۔
گزشتہ برس ستمبر میں 7 ریاستوں میں چھاپے مارے گئے تھے اور پی ایف آئی سے مبینہ جڑے 150 افراد کو گرفتار یا حراست میں لیا گیا تھا۔
وزارت ِ داخلہ (ایم ایچ اے) کے اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ پی ایف آئی کے بعض ارکان ِ تاسیسی‘ اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کے رہنما ہیں۔ پی ایف آئی کے جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) سے روابط ہیں۔ جے ایم بی اورسیمی دونوں ممنوعہ تنظیمیں ہیں۔