[]
ترکیہ: ترکیہ صدارتی دفتر محکمہ اطلاعات نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزّہ کے ہسپتال پر حملے سے متعلق شیئر کردہ مناظر کانٹ چھانٹ اور جوڑ توڑ کا نتیجہ ہیں۔
صدارتی محکمہ اطلاعات کے جھوٹی خبروں کے خلاف جدوجہد کے مرکز نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ویڈیو مناظر حقیقی نہیں ہیں ان کی کانٹ چھانٹ کی گئی ہے۔
حقیقی مناظر میں غزّہ سے فائر ہونے والے میزائل اسرائیل کی طرف جاتے دِکھائی دے رہے ہیں جبکہ ہسپتال پر گرنے والے میزائل اس راستے پر نہیں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “اسرائیل کے سرکاری سوشل میڈیا پیج سے ” ہمارے پاس غزّہ ہسپتال پر حملے کے دستاویزات موجود ہیں” کے الفاظ کے ساتھ جاری کئے گئے ویڈیو مناظر حقیقی نہیں ہیں ان میں جوڑ توڑ کی گئی ہے”۔
ترکیہ صدارتی محکمہ اطلاعات نے کہا ہے اصلی ویڈیو مناظر میں غزّہ سے فائر ہونے والے راکٹوں کی سمت اور ہسپتال کی سمت ایک دوسرے کے متضاد ہے۔ حماس کی طرف سے فائر کئے گئے راکٹ اندھیرے میں اپنے پیچھے روشنی چھوڑتے دِکھائی دے رہے ہیں۔ یہ روشنی راکٹوں کے فائرنگ نقطے اور ہدف کے تعین میں آسانی پیدا کر رہی ہے۔
لیکن ہسپتال پر حملہ، ویڈیو کے بائیں بالائی کونے سےدِکھائی دیتی ایک ایسی چمک کے بعد ہوا ہے جس کا غزّہ سے پھینکے گئے راکٹوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسرائیل نے اپنے سرکاری سوشل میڈیا پیج سے جو مناظر شیئر کئے ہیں ان میں فائرنگ نقطے کو ہسپتال سے پیچھے دِکھایا گیا ہے ۔
اس جعل سازی کے بعد ہسپتال راکٹوں کے فائرنگ رینج میں دِکھائی دے رہا ہے۔ علاوہ ازیں ویڈیو کے بائیں طرف کے بالائی کونے کی مشتبہ روشنی کو بھی ویڈیو سے خارج کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ مناظر کے ہائی ریزولیشن پر ہونے کے باوجود لو ریزولیشن مناظر استعمال کر کے جعل سازی کو چھُپانے کی کوشش کی گئی ہے۔