[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے روسی اور قطر کے وزرائے دفاع سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ میں صہیونی افواج کے جنگی جرائم کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو صہیونی فوج کی جانب سے غزہ کے شہریوں پر ہونے والے مظالم اور جنگی جرائم پر چپ کا روزہ توڑتے ہوئے صہیونی حکومت کو روکنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنا چاہئے۔
میجر جنرل باقری نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کی جارحیت اور بعض ممالک کی جانب سے ظالم صہیونیوں کی حمایت کی وجہ سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوتی جارہی ہے اور اس کے نتیجے میں دوسرے عناصر میدان جنگ میں داخل ہوسکتے ہیں۔
گفتگو کے دوران روسی وزیردفاع نے کہا کہ روس فوری جنگ بندی اور شہریوں پر حملے بند کرنے کے حوالے سے واضح موقف رکھتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں جنگ بندی کے لئے جمع کی گئی روسی قرارداد بعض مغربی ممالک کی مخالفت کی وجہ سے ناکام ہوگئی۔
دراین اثناء جنرل باقری نے قطر کے وزیردفاع سے گفتگو کرتے ہوئے کہا فلسطینی مجاہدین کے حالیہ حملے صہیونی حکومت کی جانب سے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے مقدسات کی توہین اور عبادت گزاروں پر حملے کا نتیجہ ہے۔ ان جرائم کے بعد مسلمان خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ صہیونی بربریت اور مظالم کے بعد اس طرح کے مزید واقعات رونما ہوسکتے ہیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے جنگی جرائم میں اسرائیلی کی سرپرستی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عالمی ممالک کو چاہئے کہ امریکی اڈوں سے مقبوضہ فلسطین میں صیہیونی فورسز کو ہتھیار کی فراہمی بند کرنے کی کوشش کریں۔