حکومت کولمبیا نے اسرائیلی سفیر کو ملک سے نکال دیا

[]




بگوٹا: کولمبیا کے وزیر خارجہ الوارو لیوا نے پیر کے روز بوگوٹا میں اسرائیلی سفیر سے کہا کہ وہ معافی مانگیں اور ملک سے چلے جائیں۔ یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب اسرائیلی سفارت کار نے کولمبین صدر گستاو پیٹرو کے ان بیانات کا جواب دیا جس میں انہوں نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ سے متعلق بات کی تھی۔

سوشل میڈیا ایکس پلیٹ فارم پر کولمبیا کے وزیر خارجہ الوارو لیوا نے پیٹرو کے جواب میں سفیر گالی ڈاگان کے بیانات کو پاگل اور بے غیرتی قرار دیا۔ کولمبیا کے صدر نے غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں کو دوسری جنگ عظیم کے دوران نازیوں کے یہودیوں پر ظلم و ستم سے تشبیہ دی۔

یاد رہے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے گزشتہ پیر کو غزہ کی مکمل ناکہ بندی کرنے کے اعلان پر عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے، گیلانٹ نے کہا تھا کہ اسرائیل سفاک لوگوں سے لڑ رہا ہے۔

پیٹرو نے اس بیان کے جواب میں لکھا تھا کہ یہی بات نازیوں نے یہودیوں کے بارے میں کہی تھی ،جمہوری معاشرے نازی ازم کو بین الاقوامی سیاست میں دوبارہ قائم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، یہ نفرت انگیز تقریر ہولوکاسٹ کا باعث بنے گی۔

پیٹرو نے غزہ کو آشوٹز کے حراستی کیمپ اور ورارسا یہودی بستی سے بھی تشبیہ دی تھی۔ یاد رہے کہ آشوٹز کیمپ وہ تھا جسے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی محافظوں نے چلایا تھا جبکہ وارسا بستی کو جرمن فوج نے وہاں یہودیوں کی بغاوت کے بعد تباہ کر دیا تھا۔

واضح رہے اسرائیل کو لومبیا کی فوج کو ہتھیار فراہم کرنے والے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے جس نے اتوار کو لاطینی امریکی ملک کو دفاع سے متعلق برآمدات بند کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

اسرائیلی امور خارجہ کے ترجمان لیور ھایات نے بھی اتوار کو اطلاع دی کہ کولومبیا کی اسرائیل میں سفیر مارگریٹا مناریز کو پیٹرو کے یہود مخالف بیانات کی وجہ سے ان کی رائے میں طلب کیا گیا ہے۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *