[]
ایزال: کانگریس قائد راہول گاندھی نے منگل کے دن دعویٰ کیا کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد 60 فیصد ملک کی نمائندگی کرتا ہے‘ یعنی اس کی نمائندگی بی جے پی سے زائد ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ میزورم کی دونوں بڑی جماعتوں ایم این ایف اور اپوزیشن زیڈ پی ایم کو بی جے پی عیسائی اکثریتی ریاست میں قدم جمانے کے لئے استعمال کررہی ہے۔
کانگریس قائد نے وعدہ کیا کہ 7 نومبر کو منعقد شدنی اسمبلی الیکشن کے بعد میزورم میں کانگریس برسراقتدار آئی تو 2 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ پیرانہ سالی اور 750 روپے میں گیس سلنڈر دیا جائے گا۔ ایزال میں میڈیا سے بات چیت میں جہاں وہ پارٹی امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کے لئے آئے ہوئے ہیں‘ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد نظریہ ہند کا دفاع کرے گا۔
بی جے پی اور اس کی نظریاتی سرپرست آر ایس ایس کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے ہمارا ویژن دوسروں سے مختلف ہے۔ ہم غیرمرکوزیت کے قائد ہیں جبکہ بی جے پی کا ماننا ہے کہ سارے فیصلے دہلی میں ہوں۔
کانگریس قائد نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی‘ میزورم‘ چھتیس گڑھ‘ مدھیہ پردیش‘ راجستھان اور تلنگانہ کا اسمبلی الیکشن جیتے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو مٹادیں گے۔ ہم نے چھتیس گڑھ میں بی جے پی کا صفایا کیا تھا اور پھر اسے ہرائیں گے۔
ہم نے پچھلے الیکشن میں راجستھان میں بی جے پی کو ہرایا تھا‘ اِس بار بھی ہرائیں گے۔ شمال مشرق میں بھی ہم ایسا ہی کریں گے۔ کسی کو بھی کانگریس کے تعلق سے غلط اندازہ نہیں لگانا چاہئے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ شمال مشرقی ریاستوں کو بی جے پی اور آر ایس ایس کے حملوں کا سامنا ہے۔
ان ریاستوں کے لوگوں کے مذہبی عقائد کی بنیادیں اور زبانیں خطرہ میں ہیں۔آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ ملک پر واحد نظریہ اور تنظیم کی حکمرانی ہونی چاہئے جس کی ہم کھل کر مخالفت کررہے ہیں۔