[]
بنگلورو: کرناٹک بی جے پی نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ وہ ہندوؤں کو ڈانٹ ڈپٹ کرنے کی کانگریس حکومت کی پالیسی کو برداشت نہیں کرے گی۔ پارٹی کرارا جواب دے گی۔
بی جے پی رکن اسمبلی بسوناگوڑا پاٹل یتنال نے بنگلورو میں بی جے پی ہیڈکوارٹرس میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ہندوؤں کو طیش نہ دلایا جائے۔ انہیں تلواروں یا چاقوؤں سے نہ ڈرایا جائے ورنہ کرارا جواب دیا جائے گا۔
ہندوؤں پر حملہ ہوا تو ظاہر ہے کہ انہیں اپنا دفاع کرنا ہوگا اور حملہ کرنا ہوگا۔ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ ہندو ہمیشہ روادار رہیں گے تو ایسا سوچنا بے وقوفی ہے۔
یتنال نے پوچھا کہ کانگریس کتنے کیسس درج کرائے گی؟ کیا بی جے پی کرناٹک میں سرے سے برسراقتدار ہی نہیں آئے گی؟ کانگریس حکومت فرقہ وارانہ جھڑپوں کے ملزمین کے خلاف درج کیسس واپس لینا چاہتی ہے۔
کیا بی جے پی کے پھر برسراقتدار آنے پر یہ کیسس دوبارہ نہیں کھولے جائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ ایس پی پر تک حملہ ہوا ہے۔ پولیس پر سنگباری ہوئی۔ اسے صورتِ حال سے موثر طورپر نمٹنے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔
کیا کانگریس حکومت صرف مسلمانوں کے ووٹوں سے برسراقتدار آئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ سدارامیا حکومت‘ کرناٹک کو جموں وکشمیر اور کیرالا جیسی مسلم ریاست بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
یتنال نے کہا کہ عید میلاد ؐ کو جو امن کا پیام دینے کے لئے ہوتی ہے‘ ہندوؤں پر حملہ کا بہانہ بنایا گیا۔ انہوں نے پوچھا کہ کانگریس حکومت ہندوؤں کا تحفظ کیسے کرے گی؟۔ کرناٹک کے واقعات یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ ہندوؤں کا تحفظ کون کرے گا؟۔