[]
ممبئی: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج ملزمین کے بیانات کا اندراج شروع ہواجس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور اس مقدمہ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر جذبانی ہوکر رونے لگی۔
اور اس نے عدالت سے گذارش کی کہ عدالت اسے زخمیوں کی تفصیلات بتانے کی بجائے اس سے مختصر سوالات پوچھے جس پر خصوصی جج نے انہیں کہا کہ عدالت سی آر پی سی کی دفعہ 313/ کے تحت بیانات کا اندراج کررہی ہے اور جیسا گواہان کی گواہی میں آیا ہے-
اس کے مطابق ہی سوالات پوچھے جارہے ہیں۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے جذباتی ہونے کی وجہ سے خصوصی جج نے عدالتی کارروائی کچھ وقت کے لیئے روک دی تھی۔
بھگوا کرتے پہنے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اس کے معاونین اوروکلاء کے ہمراہ خصوصی این آئی اے عدالت میں وقت مقرر ہ پر پہنچ گئی تھی، دیگر ملزمین بھی آج عدالت کی سخت ہدایت کے بعد وقت مقررہ پر اپنے وکلاء کے ساتھ حاضر تھے۔
خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی نے آج ملزمین سے بم دھماکہ میں زخمی ہونے والے اور زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کی گواہی کی بنیاد پر ساٹھ سوالات پوچھے جس کا جواب ملزمین یہ کہتے ہوئے دیا کہ انہیں کچھ پتہ نہیں یا انہیں کچھ نہیں کہنا ہے۔خصوصی جج نے ملزمین کو انگریزی، ہندی اور مراٹھی میں سوالات سمجھائے اور ان سے صفائی مانگی۔
ملزمین کو میڈیکل اصطلاحات ہندی اور مراٹھی میں سمجھانے عدالت کو وقت لگا لیکن عدالت نے ملزمین کو ان کی زبان میں ہر سوال کو سمجھایا اور پھر ان سوالات پر ان کے جوابات لیئے۔
کمرہ عدالت آج دفاعی وکلاء، ملزمین اور ان کے معاونین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سے عدالت نے صبح کے سیشن میں سوالات کیئے جبکہ دیگر ملزمین سے دوپہر کے سیشن میں بھی سوالات کیئے۔ ساٹھ سوالات مکمل ہونے کے بعد عدالت آج کی عدالتی کارروائی کا اختتام کیا اور معاملے کی سماعت کل تک کے لیئے ملتوی کردی۔
اس دوران عدالت میں خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال،جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ اعجاز شیخ و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔