گروپ I پریلمس امتحان منسوخی کیس کی سماعت

[]

حیدر آباد: گروپ I پریلمس امتحان کے انعقاد کے موضوع پر آج تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ میں سماعت عمل میں آئی۔ واضح رہے کہ دو روز قبل ہائی کورٹ نے گروپ I پریلمس رد کرنے کا فیصلہ صادر کیا تھا۔

حکومت تلنگانہ نے اس فیصلہ کو ڈیویژن بنچ پر چالینج کیا تھا۔ عدالت نے آج مقدمہ پر سماعت کے دوران حکومت پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا کہ آخر کتنی بار غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ قواعد کی اگر حکومت ہی خلاف ورزی کرتی ہے تو کیا یہ ٹھیک رہے گا؟

ایک بار پیپر لیک ہوتا ہے، ایک بار بائیو میٹرک کا مسئلہ؟ آخر کیوں اُمیدواروں کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔ پھر مقدمہ کی سماعت کو 2:30منٹ تک ملتوی کردیا گیا جب ڈھائی بجے کے بعد مقدمہ پر سماعت کا دوبارہ آغاز کیا گیا تو عدالت نے دوبارہ سوال کیا کہ گروپ I پریلمس امتحان میں بائیو میٹرک حاضری کیوں نہیں رکھی گئی۔

حکومت کو گروپ I پریلمس اور بائیو میٹرک حاضری نظام پر مکمل تفصیلات داخل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت کو 27 / ستمبر تک (اگلے دن) تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ مقدمہ پر سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ بائیو میٹرک طریقہ کار کو ٹکنیکی طور پر اختیار کرنے مناسب وقت نہیں تھا اس لئے نہیں رکھا جاسکا۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس طریقہ کے اپنے مسائل ہیں۔ پہلی مرتبہ منعقدہ گروپ I امتحان کے دوران بائیو میٹرک طریقہ کار میں مسائل اُبھر کر سامنے آئے تھے۔ اس پر مداخلت کرتے ہوئے درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ دوسرے اہلیتی امتحانات میں بائیو میٹرک طریقہ کار پر عمل کیا جارہا ہے۔

پھر کس طرف صرف گروپ۔ I میں مسائل سامنے آرہے ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے کہا کہ کانسٹبل امتحان کا 6 لاکھ اُمیدواروں کا بائیو میٹرک کے ذریعہ امتحان لیا گیا۔ ان کی دلیل کی سماعت کے بعد عدالت نے حکومت کو کن کن امتحانات میں کتنے اُمیدواروں پر بائیو میٹرک اختیار کیا گیا ہے کی تفصیلات داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے مقدمہ کی سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کردی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *