[]
سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے حالیہ واقعے کے خلاف پورے پاکستان میں ‘یوم تقدیس قرآن’ منایاگیا اور ملک گیر احتجاج ریلیاں نکالی گئیں۔ پاکستانی پارلیمان نے سویڈن واقعے پر مذمتی قرارداد بھی منظورکی تھی۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے کل ملک گیر ‘یوم تقدیس قرآن’ کی کال دی تھی۔ متعدد سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے اس کی حمایت کی ۔ اس دوران نماز جمعہ کے بعد ملک گیر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
اپوزیشن پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ”سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف چیئرمین عمران خان کی کال پر پرامن احتجاج ہوگا…پوری قوم متحد ہوکر مغرب کوواضح پیغام دے کہ آیات مقدسہ کی بے حرمتی کی کسی صور ت میں اجازت نہیں دی جاسکتی۔”
جماعت اسلامی نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا تھا، “سات جولائی کو پورے ملک میں مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی۔ نمازِ جمعہ کے بعد ہر مسجد سے وہاں کے امام کی قیادت میں جلوس نکلے گا۔ یہ مظاہرے صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پانچ براعظموں میں ہوں گے۔”
وزیر اعظم شہباز شریف نے چار جولائی کو اعلان کیا تھا کہ سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے کے خلاف سات جولائی کو ملک بھر میں ‘یوم تقدیس قرآن’ منایا جائے گا اور احتجاج بھی کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سویڈن کی دارالحکومت اسٹاک ہولم کی سب سے بڑی مسجد کے سامنے 28 جون کو عراق سے تعلق رکھنے والے ایک پناہ گزین سلوان مومیکا کے ذریعہ قرآن کی بے حرمتی اور اس کے صفحات کو نذر آتش کرنے کے بعد پاکستان سمیت مسلم اور عرب دنیا میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے اور اس واقعے کی مذمت کی جارہی ہے۔
چھ جولائی کو پاکستان کی پارلیمان نے سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعے پر مذمتی قرارداد منظور کرتے ہوئے عالمی برادری سے مذہبی مقدسات کی بے حرمتی کو جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا۔
پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قرآن کی بے حرمتی میں ملوث شخص کو نشان عبرت بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو سمجھنا چاہئے کہ مسلمان اب اس حرکت کو برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ “سوئیڈن واقعہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو لڑوانے کی سازش ہے، پوری دنیا کو بتایا جائے کہ اسے کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ ایک خبیث اور لعنتی کو پولیس کی موجودگی میں حرکت کرنے کی اجازت دی گئی، ہمیں اس شخص کی خباثت کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ میں اپنے تمام بھائیوں اور بہنوں سے گزارش کروں گا کہ کل جمعہ کے دن نماز کے بعد پورے ملک میں تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں یکجہتی کا اظہار کریں، تمام مکتبہ فکر کے لوگ مل کر بھرپور احتجاج کریں اور پاکستان کے طول و عرض میں ریلیاں نکالیں، تاکہ پوری دنیا دیکھے کہ یہ ناقابل برداشت اور مذموم حرکت آئندہ کسی نے کی، تو پھر ہم سے کوئی گلہ نہ کرے۔
پاکستانی پارلیمان میں منظور شدہ قرارداد میں سویڈش حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی میں ملوث افراد کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی کرے بلکہ مناسب اقدامات بھی کیے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایسا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔
قرارداد میں اس بات پر زوردیا گیا ہے کہ اسلامو فوبیا کے واقعات سے بھی اسی سنجیدگی سے نمٹا جائے جس طرح دوسرے مذاہب کے خلاف نفرت کے معاملے سے نمٹا جاتاہے۔اس میں متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں اور ریاستوں پر زوردیا گیا ہے کہ مقدس الہامی کتب، شخصیات، عبادت گاہوں اور ان کے پیروکاروں کا احترام یقینی بنایا جائے۔
قرارداد میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ اسلاموفوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے سفارشات مرتب کرنے اور مستقبل کی اجتماعی حکمت عملی وضع کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس طلب کیا جائے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔