[]
حیدرآباد: ریاستی وزیر صحت ہریش راؤ نے کہا کہ عنقریب ریاست میں ایئر امبولینس خدمات متعارف کی جاینگی۔ ریاست کے کسی بھی حصے میں ایمرجنسی کی صورت میں ہم مریضوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال لے جا سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غریبوں تک ان خدمات کی فراہمی کا سہرا چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راؤ کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا موجودہ طور پریہ خدمات صرف کروڑ پتیوں تک محدود ہیں۔
ہریش راؤ نے آج رویندرا بھارتی میں تلنگانہ محکمہ صحت کی دس سالہ پیش رفت پر مشتمل رپورٹ جاری کی۔ انہوں نے 310 فارماسسٹوں کو پوسٹنگ آرڈر بھی حوالہ کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے ان 310 فارماسسٹوں کو مبارکباد دی اور انکا خیرمقدم کیا جو آج فارماسسٹ کے طور پر سرکاری ملازمت حاصل کرکے طبی اور صحت محکمہ کے خاندان میں شامل ہو رہے ہیں۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ کے تحت تلنگانہ ویدیا ویدھنا پریشدکے تحت 135 اور ڈاریکٹر میڈیکل ایجوکیشن کے تحت 70 جائیدادوں پر جملہ 310 افراد کا انتخاب کیا گیا۔ انہوں نے کہا ہسپتال میں اچھی خدمات فراہم کرنے ادویات کا وافر اسٹاک ہونا ضروری ہوتا ہے۔
فارماسسٹ مریضوں کو ادویات کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سرکاری ملازمت ایک بہترین موقع ہے۔ پرائیویٹ ملازموں کے برعکس سرکاری ملازمین کو عوام کی خدمت کا بہترین موقع حاصل ہوگا۔
ہریش راؤ نے کہا کہ اگر مریضوں کو مسکراہٹوں کے ساتھ دوائیں دی جاتی ہیں تو انہیں بہت خوشی ہوگی اور جلد از جلد صحتیاب ہونگے۔
ہریش راو نے مزید کہا گزشتہ کہ 9 سالوں میں میڈیکل ڈیپارٹمنٹ میں 22600 جائیدادوں پر تقررات کیے گئے۔ مزید 7291 جائیدادوں کو پر کرنے کا عمل جاری ہے۔ جن میں 5204 کے لئے اسٹاف نرس کا امتحان مکمل ہو چکا ہے اور آیندہ 10 دن میں نتائج جاری کر دیے جائیں گے۔
156 آیوش میڈیکل آفیسرز، 1931 ملٹی پرپس ہیلتھ اسسٹنٹ خواتین (درخواست کا مرحلہ) جائیدادوں پر بھی تقررات کیے جائیں گے۔ اگر یہ کام بھی مکمل ہو جاتا ہے تو کے سی آر کو دس سال کے مختصر عرصہ میں میڈیکل ڈپارٹمنٹ میں 30 ہزار ملازمتیں فراہم کرنے کا اعزاز ملے گا۔
ہریش راؤ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب لوگ کہا کرتے تھے کہ میں مر جاؤنگا مگر سرکاری دواخانہ نہیں جاؤنگا مگر آج کے سی آر کی حکمرانی میں یہ بات بدل گئی ہے اور ہر کوئی اپنے علاج و معالجہ کے لئے سرکاری دواخانہ کا رخ کر رہا ہے۔ یہ کوئی جادو یا معجزہ نہیں ہے۔
بی آر ایس حکومت نے یہ کارنامہ انجام دیاہے کہ علاج معالجے پر فی کس خرچہ 3,532 روپے ہے۔ جو ملک بھر میں تیسرا مقام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ کا طبی شعبہ صحت کی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح لیس ہے۔ ہم نہ صرف کرونا بلکہ اس سے بھی بڑی وبا کا سامنا کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام 119 حلقوں میں ڈائلیسس سنٹر قائم کئے جارہے ہیں۔ مرکز نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں اعضاء رئیسہ کی پیوند کاری میں تلنگانہ سرفہرست ہے۔ خاص طور پر نمس ہسپتال میں 6 ماہ کے اندر گردے کی پیوند کاری کے 100 آپریشن مکمل کیے گئے۔
ہریش راو نے بتایا کہ گاندھی ہاسپٹل کی آٹھویں منزل پر آرگن ٹرانسپلانٹ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے۔ مہدی نواز جنگ کینسر ہسپتال میں ہر ماہ اوسطاً 8 لوگوں کا (گودا) بون میرو ٹرانسپلانٹ مفت کیا جاتا ہے۔