[]
جنوری 2018 سے جون 2023 کے درمیان 1.6 لاکھ ہندوستانیوں نے کینیڈا کی شہریت لی ہے جو شہریت ترک کرنے والے لوگوں کا 20 فیصد ہے۔
کینیڈا کے ساتھ ہندوستان کی کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔ اس کشیدگی کے درمیان، ہندوستانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ امریکہ کے بعد کینیڈا ہندوستانیوں کے لیے دوسرا پسندیدہ ملک بن کر ابھرا ہے اور اس کی بڑی وجہ وہاں پر انگریزی کا بولنا بتایا جاتا ہے۔ ہندوستانی اپنی شہریت ترک کر رہے ہیں اور امریکہ کے بعد سب سے زیادہ کینیڈا کی شہریت اختیار کر رہے ہیں۔
نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان جاری کشیدگی کے درمیان وزارت خارجہ کے اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنوری 2018 سے جون 2023 کے درمیان 1.6 لاکھ ہندوستانیوں نے کینیڈا کی شہریت لی ہے۔ یہ تعداد ہندوستانی شہریت ترک کرنے والے کل لوگوں کا 20 فیصد ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کینیڈا ہندوستانیوں کا دوسرا پسندیدہ ملک بن گیا ہے۔
اس فہرست میں امریکہ پہلے نمبر پر ہے جس کی شہریت کے لیے سب سے زیادہ تعداد میں ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کردی۔ کینیڈا کے بعد آسٹریلیا تیسرے اور برطانیہ چوتھے نمبر پر ہے جس کے لیے ہندوستانی اپنی شہریت ترک کر رہے ہیں۔ جنوری 2018 اور جون 2023 کے درمیان تقریباً 8.4 لاکھ لوگوں نے اپنی ہندوستانی شہریت چھوڑ دی اور 114 مختلف ممالک کی شہریت اختیار کی۔
ہندوستانی شہریت ترک کرنے والے 58 فیصد ہندوستانیوں نے کینیڈا اور امریکہ جانے کا انتخاب کیا۔ ہندوستانی شہریت ترک کرنے کا یہ رجحان ہر سال بڑھتا ہوا دیکھا گیا ہے، تاہم 2020 میں وبائی امراض کی وجہ سے شہریت ترک کرنے کی شرح میں کمی واقع ہوئی تھی۔ سال 2018 میں ہندوستانی شہریت ترک کرنے والوں کی تعداد 1.3 لاکھ تھی جو 2022 میں بڑھ کر 2.2 لاکھ ہوگئی۔ جون 2023 تک تقریباً 87,000 ہندوستانیوں نے غیر ملکی شہریت کا انتخاب کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;