رنگاریڈی، میڑچل میں مسلم قبرستانوں کیلئے 125 ایکڑ اراضی منظور

[]

حیدرآباد: ایک اہم پیش رفت میں حکومت تلنگانہ نے اتوار کے روز اضلاع رنگاریڈی اور میڑچل ملکاجگری میں مختلف مقامات پر ماڈل مسلم قبرستانوں کی تعمیر کے لئے جملہ125 ایکڑ اراضی حوالہ کردی ہے۔

اس سلسلہ میں حکومت نے جی او94 محکمہ ریونیو(لینڈایڈمنسٹریشن۔II)مورخہ 7-8-23 جاری کیاتھا۔تلنگانہ قانون سازاسمبلی میں مجلس کے فلورلیڈراکبر الدین اویسی کی نمائندگی پر حکومت نے ان اضلاع کے مختلف مقامات پرماڈل مسلم قبرستانوں کی تعمیرکیلئے 125 ایکڑ اراضی حوالہ کرنے کی منظوری دی۔

چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤکے توسط سے بی آرایس کے کارگزارصدرکے ٹی آر نے جن کے پاس بلدی نظم نسق وشہری ترقیات کاقلمدان بھی ہے‘ نے آج پرگتی بھون میں منعقدہ ایک پروگرام میں صدرنشین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ محمدمسیح اللہ خاں اور چیف ایگزیکٹیوآفیسرتلنگانہ وقف بورڈ ایس خواجہ معین الدین کوماڈل مسلم قبرستانوں کی تعمیرکے لئے 125ایکڑ اراضی کے دستاویزات حوالے کئے۔

متذکرہ جی او کے تحت حکومت نے ضلع رنگاریڈی کے عبداللہ پورمٹ منڈل کے موضع مجیدپور میں سروے نمبر 233 کے تحت 20 ایکڑ‘تلاکنڈاپلی منڈل کے موضع خانہ پور میں سروے نمبر 256/1 کے تحت 42ایکڑ 22گنٹہ اور کندرگ منڈل کے کندرگ گاؤں میں سروے نمبر 237/1 کے تحت 10یکڑ (72.22 ایکڑ)ضلع میڑچل ملکاجگری کے میڑچل منڈل کے نوتنکل گاؤں میں سروے نمبر 472 کے تحت 35ایکڑ27گنٹہ اور شاہ میر پیٹ منڈل کے ترکہ پلی گاؤں میں سروے نمبر 523 کے تحت 16 ایکڑ31 گنٹہ (ضلع میں 52 ایکڑ 18گنٹہ) جملہ 125 ایکڑ اراضیات کے دساویزات ریاستی وقف بورڈ کے صدرنشین کے حوالہ کی گئیں۔

مسلم قبرستانوں کی تعمیر کیلئے 125 ایکڑ اراضیات کے دستاویزات کی حوالگی کے پروگرام میں ریاستی وزیر داخلہ محمد محمودعلی‘اسمبلی میں مجلسی فلور لیڈراکبر الدین اویسی‘مجلسی رکن اسمبلی احمدبن عبد اللہ بلعلہ‘ صدر نشین ٹی ایس وقف بورڈ محمدمسیح اللہ خان‘ سکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سیدعمرجلیل‘ سی ای او وقف بورڈایس خواجہ معین الدین‘ وقف بورڈ کے ارکان سیداکبر نظام الدین حسینی‘ سید نثار احمد (حیدرآغا) اور دیگر شریک تھے۔

سی ای او وقف بورڈ کے مطابق پروگرام میں شریک تمام افراد نے مسلم قبرستانوں کیلئے 125 ایکڑ اراضیات کی حوالگی پر چیف منسٹر کے سی آر سے اظہار تشکر کیا۔ وقف بورڈ کے سی ای او کے مطابق جن مقامات پر قبرستان کیلئے اراضی حوالہ کی گئی ہے وہاں پختہ راستے تعمیر کئے جائیں گے اور ان قبرستانوں میں غسل‘ کفن اورتدفین کیلئے مناسب انتظامات کئے جائیں گے۔

ان قبرستانوں میں تدفین کیلئے کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی اور ان مقامات کے قبرستانوں کی حصار بندی کی جائے گی۔متعلقہ قبرستانوں میں غسل خانے اوروضوخانے تعمیرکئے جائیں گے۔غریب میتوں کو قبرستانوں تک منتقلی کیلئے مفت ایمبولینس خدمات بھی فراہم کی جائیں گی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *