عمران خان کی پارٹی کا تھیم سانگ ہم نے نہیں تم نے چرایا۔ بی جے پی اور کانگریس کا ایک دوسرے پر الزام

[]

بھوپال: مدھیہ پردیش میں پیر کے دن بی جے پی اور کانگریس کے درمیان پاکستان تحریک ِ انصاف (پی ٹی آئی) موضوع بحث اور تکرار بنی رہی۔ دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے پر آنے والے اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم کے لئے عمران خان کی پارٹی کا تھیم سانگ (گیت) ”چرانے“ کا الزام عائد کیا۔

برسراقتدار بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ کانگریس نے مدھیہ پردیش میں اپنی جن آکروش یاترا مہم کے لئے پاکستان تحریک انصاف کا تھیم سانگ ”چرایا“ ہے۔ کانگریس نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے پلٹ وار کیا کہ پاکستانی سیاسی جماعت کے گیت کی نقل دشینت چوٹالہ نے کی جو ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے ڈپٹی چیف منسٹر ہیں۔

اسی طرح راجستھان میں انتخابی مہم کے لئے اس کی کاپی کی گئی۔ جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مدھیہ پردیش بی جے پی یونٹ کے سکریٹری راہول کوٹھاری نے الزام عائد کیا کہ کانگریس نے ”چلو چلو عمران کے ساتھ“ کو کاپی کیا جو کہ پاکستان تحریک انصاف کا تھیم سانگ ہے۔

اس نے جن آکروش یاترا کے لئے حال میں اپنا گیت ”چلو چلو کانگریس کے سنگ‘ چلو چلو“ جاری کیا۔ یہ یاترا مدھیہ پردیش میں 7 مقامات سے 19 ستمبر سے نکالی جانے والی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اسمبلی الیکشن جاریہ سال نومبر میں ہوگا۔ بی جے پی ریاستی یونٹ نے پاکستانی سیاسی جماعت کے تھیم سانگ اور کانگریس کی انتخابی مہم کے گیت کا ویڈیو اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کیا۔

کوٹھاری نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حال تک پاکستان کے حق میں اور ہندوستان کے خلاف نعرے لگانے والوں کو قبول کرتی تھی اب مدھیہ پردیش کانگریس‘ پاکستان سے گیت بھی ادھار لینے لگی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے رکن راجیہ سبھا ڈگ وجئے سنگھ جن آکروش یاترا کے پوسٹر سے غائب ہیں لیکن وہ بیاک گراؤنڈ میوزک دے رہے ہیں۔ یہ خوشامد کی انتہا ہے۔

عنقریب کانگریس کا پرچم اگر پوری طرح سبز ہوجائے تو کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔ کوٹھاری نے کہا کہ کانگریس کا پاکستان پریم پھر سامنے آگیا ہے۔ کانگریس نے مدھیہ پردیش الیکشن میں اپنی انتخابی مہم کے لئے پاکستان کے عمران خان کی پارٹی کا تھیم سانگ چرایا۔ کانگریس کو چرانے کی پرانی عادت ہے لیکن اتنا پاکستان پریم کیوں؟ کانگریس کو اس کا جواب دینا چاہئے۔

پردیش کانگریس کے میڈیا انچارج کے کے مشرا نے کہا کہ بدبختی کی بات ہے کہ جو لوگ پاکستان کے متر (دوست) ہیں وہ کانگریس کے انتخابی گیت پر اعتراض کررہے ہیں۔ انتخابی فائدہ کے لئے جن لوگوں نے فوجیوں کو شہید کرایا وہ ایک گیت پر اعتراض کررہے ہیں۔

بی جے پی شاید یہ بھول گئی ہے کہ بنادعوت کون پاکستان گیا تھا اور کس نے مو دی کی تقریبِ حلف برداری میں پڑوسی ملک کے وزیراعظم کو مدعو کیا تھا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ اور سینئر بی جے پی قائد نروتم مشرا نے کہا کہ کانگریس نے اپنی جن آکروش یاترا کے لئے پاکستان سے گیت چرایا۔ جنتا بھی اسمبلی الیکشن میں کانگریس سے ”چلو چلو کہہ رہی ہے“۔

دوسری جانب کمل ناتھ کے میڈیا مشیر پیوش بابیلے نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس نے راجستھان اور ہریانہ میں انتخابات کے دوران پاکستانی سیاسی جماعت کا تھیم سانگ چرایا۔ بی جے پی کا واحد منتر بے شرمی سے کسی چیز کو چرانا ہے۔ ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری۔ عمران خان کی پارٹی کا گیت دشینت چوٹالہ نے کاپی کیا تھا جو ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے ڈپٹی چیف منسٹر ہیں۔

فلم ایکسپرٹ ڈاکٹر نروتم مشرا جی کو دونوں گیت سن کر بتانا چاہئے کہ آپ کو اتنا پاکستان پریم کہاں سے ملا۔ کانگریس نے 17 ستمبر کو چلو چلو گیت لانچ کیا۔ اس کی یاترا توقع ہے کہ 15 دن میں مہاراشٹرا کے تمام 230 اسمبلی حلقوں میں 11400 کیلو میٹر کا فاصلہ طئے کرے گی۔

یاترا‘ مدھیہ پردیش میں کرپشن‘ بے روزگاری‘ دلتوں اور عورتوں کے خلاف جرائم جیسے مسائل اٹھائے گی۔ بی جے پی عوام کا آشیرواد لینے جن آشیرواد یاترا پہلے ہی شروع کرچکی ہے۔ یہ یاترا 25 ستمبر کو بھوپال میں اختتام پذیر ہوگی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *