[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی چینل 7 نے کہا ہے کہ مراکش نے حالیہ زلزلے میں متاثر ہونے والوں کے لئے اسرائیل سے کسی قسم کی مدد لینے کا امکان مسترد کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو نے امدادی ٹیموں کو مراکش میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لئے جانے کے لئے تیار رہنا کا حکم دیا تھا۔ صہیونی وزیر اعظم زلزلہ زدگان کی مدد کی آڑ میں مراکش کے عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے روابط بڑھانا چاہتے تھے۔
دوسری جانب مراکشی وزیر قانون عبداللطیف وھبی نے کہا ہے کہ اب تک 60 سے زائد ممالک نے مدد فراہم کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے۔
اردن کے ماہر ارضیات و زلزلہ شناس عید الطرزی نے کہا تھا کہ مراکش میں آنے والا زلزلہ 25 ایٹم بموں کے برابر تھا۔ 7 ریکٹر کی شدت سے آنے والے زلزلے نے عمارتوں اور شہری انفراسٹرکچر کو شدید متاثر کیا ہے۔
مراکش نے اعلان کیا تھا کہ جمعہ کو شدید زلزلہ آنے کی وجہ سے دارلحکومت رباط اور کاسابلانکا سمیت مختلف شہر متاثر ہوئے ہیں۔
بادشاہ محمد ششم نے حکومتی وزراء کے اجلاس میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے قومی پرچم کو سرنگون کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق زلزلے کی وجہ سے ہلاک کی والوں کی تعداد 21 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ تقریبا 25 ہزار زخمی ہوگئے ہیں۔