[]
حیدرآباد: اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے انڈیا کو بھارت سے موسوم کرنے کے لئے تمام ضابطوں کی تکمیل کی جاتی ہے تو عالمی ادارہ کے ریکارڈس میں بھارت کا استعمال کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دجارک نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ جب بھارت‘ نام کی تبدیلی کے لئے تمام ضوابط کی تکمیل کردیتا ہے تو اقوام متحدہ کے ریکارڈس میں نام تبدیل کردیا جائے گا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو کی جانب سے جی۔20 چوٹی کانفرنس کے مہمان بیرونی قائدین کے اعزاز میں ترتیب دئیے جانے والے عشائیہ کے دعوت ناموں پر انڈیا کی بجائے بھارت درج کرنے پر ایک سیاسی تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
دجارک جو دہلی میں جی۔20 چوٹی کانفرنس کے حاشیہ پر بات کررہے تھے کہا کہ بحث پر تبصرہ کرنا اقوام متحدہ کے لئے موزوں نہیں ہے۔ جب کبھی ضوابط کی تکمیل کردی جائے گی تو اقوام متحدہ بھی نام تبدیل کردے گا۔
یہ ایک سفارتی معاملہ ہے جب یہ اقوام متحدہ تک پہنچے گا تب ہی اس کو کچھ کرنا ہوگا۔ اگر نام تبدیل کردیا جاتا ہے تو بھارت پہلا ملک نہیں ہوگا۔ سیاسی‘ سماجی یا دیگر وجوہات کے باعث نام تبدیل کرنے والے ممالک کی ایک طویل فہرست ہے۔ اقوام متحدہ کے سرکردہ عہدیدار نے ترکی کی مثال پیش کی جس نے گزشتہ برس اپنا نام ترکی سے ترکیہ کردیا۔