مراکش میں خوفناک زلزلے سے 296 افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی _ کئی عمارتیں منہدم

[]

رباط ، 9 ستمبر (اردولیکس ڈیسک ) مراکش میں جمعہ کی رات آنے والے خوفناک زلزلے میں تقریباً 296 افراد ہلاک اور سینکڑوں عمارتیں منہدم ہو گئیں اور ہزاروں شہری بے گھر ہوگئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ مرنے والوں کی ابتدائی تعداد ہے جبکہ واقعہ میں 153 افراد زخمی ہوئے ہیں، ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ زیادہ تر اموات پہاڑی علاقوں میں ہوئیں جہاں تک ریسکیو کے لیے پہنچنا مشکل ہے زلزلے کے مرکز کے قریب ترین موجود مراکش شہر کے رہائشیوں نے بتایا کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں گر گئی ہیں جو کہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہیں ، مقامی ٹیلی ویژن پر تباہ شدہ کاروں پر پڑے ملبے کے ساتھ گرے ہوئے مسجد کے مینار کی تصاویر نشر کی گئیں۔

 

۔ زلزلے کے مرکز کے قریب پہاڑی گاؤں آسنی کے رہائشی مونتاسر ایتری نے بتایا کہ وہاں زیادہ تر مکانات کو زلزلے کے سبب نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور لوگ گاؤں میں دستیاب ذرائع کا استعمال کر کے انہیں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مزید مغرب میں واقع تار وڈنٹ کے قریب ایک استاد حامد افکار نے کہا کہ انہیں اپنا گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑا، زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ زمین تقریباً20 سیکنڈ تک بلتی رہی ، جب میں دوسری منزل سے نیچے کی جانب بھا گا تو اس وقت دروازے خود بخود کھل اور بند ہو رہے تھے

 

مراکش کے جیو فزیکل سینٹر نے بتایا کہ زلزلہ اطلس کے علاقے انگھل میں آیا جس کی شدت 7.2 تھی، امریکی جیولوجیکل سروے نے زلزلے کی شدت 8 . 6 بتائی اور کہا کہ یہ زلزلہ 18.5 کلومیٹر کی نسبتا کم گہرائی میں آیا۔ ایغل، ایک پہاڑی علاقہ ہے جس میں چھوٹے کاشتکاری والے دیہات ہیں، مراکش سے تقریباً 70 کلومیٹر جنوب مغرب میں ہے ، زلزلہ رات 11 بجے کے بعد آیا۔ رہائشی وازیز حسن نے بتایا کہ مراکش میں کچھ مکانات گر کر تباہ ہو گئے اور لوگ ہاتھوں سے ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں اور ریسکیو کے لیے مشینری کی آمد کے منتظر ہیں۔ قدیم شہر کی دیوار کی فوٹیج میں سڑک پر پڑے ملبے کے ساتھ ایک حصے پر اور گرے ہوئے حصوں میں بڑی دراڑیں دکھائی دیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *