تلنگانہ اسمبلی میں اپنی بات رکھتے ہوئے کیوں ناراض ہوئے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی؟

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے والے نام نہاد صحافیوں سے کہا ہے کہ ’’ایسا مت سوچو کہ میں وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے خاموش ہوں۔ میں تمہیں ننگا کر دوں گا اور پٹائی کروا دوں گا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ تلنگانہ اے ریونت ریڈی / آئی اے این ایس

user

تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے صحافی کے طور پر عوامی نمائندوں کے خلاف قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے والوں کو آج سخت تنبیہ کرتے ہوئے کارروائی کی وارننگ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی اور انھیں عوامی طور پر شرمسار کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے اپنی یہ ناراضگی اسمبلی میں ظاہر کی اور کہا کہ تنقید قابل قبول ہے، لیکن کسی کے گھر والوں کو نشانہ بنانا غیر مناسب ہے۔ ریونت ریڈی نے حال ہی میں 2 خاتون صحافیوں کی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اور ان کے اہل خانہ کے خلاف سوشل میڈیا پر نازیبا تبصرے کیے جا رہے ہیں، جو نامناسب ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے سوال کیا کہ ’’ہم عوامی زندگی میں ہیں، لیکن ہمارے اہل خانہ کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟‘‘ علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک صحافت کی آڑ میں توہین آمیز مواد پھیلانے کا رجحان بند نہیں ہوگا، تب تک وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

اسمبلی میں بولتے ہوئے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے سخت رُخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایسا مت سوچو کہ میں وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے خاموش ہوں۔ میں تمہیں ننگا کر دوں گا اور پٹائی کروا دوں گا۔ میرے کہنے پر لاکھوں لوگ سڑکوں پر اتر آئیں گے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہی کارروائی کریں گے، لیکن اسے ان کی کمزوری قطعی نہ سمجھا جائے۔

اس درمیان ریونت ریڈی نے آئی ٹی کے وزیر ڈاکٹر شری دھر اور وزیر اطلاعات و تعلقات عامہ پونگولیٹی سری نواس ریڈی کو تسلیم شدہ صحافیوں کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’جو لوگ فہرست میں نہیں ہیں وہ صحافی نہیں بلکہ مجرم ہیں اور ان کے ساتھ ویسا ہی سلوک کیا جائے گا جیسا مجرموں کے ساتھ کیا جاتا ہے۔‘‘

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے یہ بھی کہا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی نقاب پہن کر جھوٹی خبریں پھیلائے گا تو ہم ان کا نقاب ہٹا دیں گے اور انہیں ننگا کر دیں گے۔ یوٹیوب چینل شروع کرنے والے ہر کسی کو صحافی نہیں مانا جا سکتا۔

اسمبلی میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ریاست کی خراب مالی حالت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر ماہ ملازمین کو تنخواہ دینے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ ملازمین کے ڈی اے کے مطالبے کو جائز قرار دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے ان سے گزارش کی کہ ریاست کی موجودہ معاشی حالت کے پیش نظر اس کے لیے زیادہ دباؤ نہ ڈالیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *