مذاکرات صرف جوہری مسئلے اور پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہوں گے، ایرانی نائب وزیر خارجہ

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  ایران، روس اور چین کا سہ فریقی اجلاس تینوں ممالک کے نائب وزرائے خارجہ کی موجودگی میں منعقد ہوا۔

اس موقع ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے درج ذیل اہم امور پر زور دیا:

 1: غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کا فی الفور خاتمہ۔

2: مسائل کے حل کے لیے سفارتی حل اور بات چیت پر زور۔ 

3: پابندیاں عائد کرنے اور طاقت کا سہارا لینے کی دھمکیوں کی پالیسی کو ترک کرنا ہوگا

 4: موجودہ صورت حال خاص طور پر JCPOA سے امریکہ کے یکطرفہ انخلاء اور تین یورپی ممالک کی ذمہ داریوں پر عمل درآمد نہ کرنے کی بنیادی وجوہات تلاش کی جائیں۔

5: قرارداد 2231 کی اہمیت اور اس کی ٹائم لائنز، خاص طور پر اکتوبر 2025 میں سلامتی کونسل میں ایران کے جوہری مسئلے کا خاتمہ۔ 

6: دوسرے فریق کو ایسی کارروائی کرنے سے گریز کرنا ہوگا جس سے حالات خراب ہوں۔ 

7:  فریقین کے لیے ایسے اقدامات سے پرہیز کرنے کی ضرورت جو ایجنسی کے تکنیکی، معروضی اور غیر جانبدارانہ عمل کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ 

8: مشترکہ مسائل کے حوالے سے تینوں ممالک کی مشاورت اور تعاون جاری رکھنے کا فیصلہ۔ 

9: بین الاقوامی تنظیموں خاص طور پر شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے کثیر الجہتی فورمز میں تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانا۔ 

10: کوئی بھی بات چیت صرف جوہری مسئلے اور پابندیوں کے خاتمے پر مرکوز ہوگی۔

 غریب آبادی نے اپنے چینی اور روسی ہم منصبوں سے الگ الگ ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی تعاون کی ترقی پر تبادلہ خیال کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *