
کیا عوامی مسائل اسمبلی میں بھی اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی
جگدیش ریڈی کی معطلی کی شدید مذمت۔
کانگریس حکومت اور چیف منسٹر پر کےکویتا کی شدید تنقید
بی آر ایس پارٹی کی سینئر لیڈر و رکن قانون ساز کونسل کلواکنٹلہ کویتا نے سابق وزیر اور بی آر ایس کے سینئر ایم ایل اے جگدیش ریڈی کی تلنگانہ اسمبلی سے معطلی کی شدید مذمت کی ہے۔ سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کویتا نے کہا کہ قوت برداشت نہ رکھنے والے کیسے تبدیلی لا سکتے ہیں؟ انہوں نے سابق وزیر اور بی آر ایس پارٹی کے سینئر ایم ایل اے جگدیش ریڈی کی اسمبلی سے معطلی کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی عوامی مسائل پر آواز بلند کرے اور حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرے تو کیا اسے اسمبلی سے باہر نکال دیا جائے گا؟ کیا اب عوامی مسائل کو قانون ساز اسمبلی میں اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی؟
انہوں نے کانگریس حکومت اور وزیراعلیٰ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ رویہ عدم برداشت اور جمہوری اقدار کے مغائر ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت اسمبلی میں عوامی مسائل پر بحث سے بچنے اور عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے جان بوجھ کر جگدیش ریڈی کو معطل کی ہے۔کویتا نے پرزور انداز میں کہا کہ جگدیش ریڈی کی معطلی کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے تاکہ عوامی نمائندے ایوان میں اپنی ذمہ داریاں آزادانہ طور پر ادا کر سکیں۔