شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ ہولی ایسا تہوار ہے جس میں سبھی مل کر رنگ کھیلتے ہیں، خوشی اور غم بانٹتے ہیں، لیکن آج ملک اور مہاراشٹر میں کیا ہو رہا ہے، مسجدوں کو ڈھانپنے تک کی نوبت آ گئی۔


سنجے راؤت / تصویر: آئی اے این ایس
ملک بھر میں آج ہولی کا تہوار منایا جا رہا ہے۔ سبھی ریاستوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ حالانکہ کچھ مقامات سے کشیدگی کی خبریں بھی سامنے آئی ہیں۔ اس درمیان شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راؤت نے بی جے پی پر کند ذہنی کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’ہولی ایک ایسا تہوار ہے جس میں سبھی مل کر رنگ کھیلتے ہیں، خوشی اور غم بانٹا کرتے ہیں۔ لیکن آج ملک اور مہاراشٹر میں کیا ہو رہا ہے؟ کہیں مسجدوں کو ڈھانپنے کی نوبت آ رہی ہے، کہیں ایک طرف نماز پڑھی جا رہی ہے اور دوسری طرف لوگ ہولی کھیل رہے ہیں۔ خیر، یہ بھی دن گزر جائیں گے۔‘‘
سنجے راؤت نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس نے ملک کے ماحول میں نفرت پھیلا دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہم بہت کند ذہن ہو گئے ہیں اور یہ کند ذہنی ملک، سماج اور ہندو مذہب کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ ہماری شبیہ دنیا بھر میں ایک روادار اور صبر کرنے والے مذہب کی شکل میں ہے، اس لیے ہندو مذہب کو دنیا میں احترام حاصل ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم اپنے مذہب کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی ثقافت میں سبھی کو قبول کرتے ہیں، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہماری ثقافت کی آزادی کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ہمیں کند ذہنیت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور ایک خاص طبقہ ہمیں مذہب کے نام پر بانٹنا چاہتا ہے۔‘‘
شیوسینا یو بی ٹی لیڈر نے بی جے پی کے سینئر لیڈران کے وقت کی ہولی کو بھی یاد کیا اور کہا کہ اب وہ گزرے وقت کی بات ہو گئی ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ ’’ہم کسی کو بھی مخالف نہیں مانتے۔ آج ہولی اور رنگ پنچمی کا ایک اہم تہوار منایا جا رہا ہے۔ کئی سالوں سے یہ تہوار سبھی مل کر مناتے آ رہے ہیں۔ میں حال ہی میں دہلی گیا تھا، جہاں پہلے مرلی منوہر جوشی، لال کرشن اڈوانی اور اٹل بہاری واجپئی جیسے اہم لیڈران اپنے گھروں میں ہولی مناتے تھے۔ سبھی سیاسی پارٹیوں اور مذاہب کے لوگ اس میں شامل ہوتے تھے، لیکن گزشتہ کچھ سالوں سے یہ روایت بند ہو گئی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔