مہر نیوز ایجنسی کے مطابق، شام کے ساحلی علاقوں میں اب بھی جولانی رژیم کے دہشت گرد جتھے بڑے پیمانے پر شہریوں کا قتل عام کر رہے ہیں جب کہ اس دوران الجولانی اقتدار پر قبضے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔
شامی میڈیا نے اس ملک کے نئے آئین کے مسودے کی ان شقوں سے پردہ اٹھایا ہے جو الجولانی کو اقتدار پر قبضہ دلوانے کی راہ ہموار کرتی ہیں۔
روزنامہ الاخبار نے انکشاف کیا ہے کہ 43 آرٹیکلز پر مشتمل یہ قانون ایک خصوصی کمیٹی کے ذریعے تیار کیا جا رہا ہے جو ملک کی عبوری حکومت کے سربراہ ابو محمد الجولانی کو پیش کیا جائے گا۔
یہ قانون جولانی کو ملک کے صدر، مسلح افواج کے کمانڈر انچیف اور پارلیمنٹ کے ارکان کی تقرری کا اختیار دیتا ہے۔
اس قانون کے مطابق وزیراعظم کا عہدہ ہٹا دیا جائے گا اور صدر (اس وقت الجولانی) حکومت چلانے کے ذمہ دار ہوں گے اور انہیں معافی کا اختیار حاصل ہے۔
جولانی کے کارپرداز اس وقت انہیں شام کے اقتدار پر مکمل قبضہ دلوانے کی جدوجہد کر رہے، جب کہ ملک کے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر شہریوں کا قتل عام جاری ہے۔
اقتدار کے نشے میں مست الجولانی نے اس وحشت ناک قتل عام پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے ملک کی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے دو روزہ عوامی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ الجولانی امریکی صیہونی منصوبے کے تحت ترکی کی فوجی حمایت سے غیرملکی مفادات کے تحفظ کے لئے ایک مہرے کی حیثیت رکھتا ہے جسے وقتی طور پر اقتدار کے سنگھاسن پر بٹھایا جا رہا ہے۔