شام میں علویوں کا قتل عام روانڈا نسل کشی سے شبہات رکھتا ہے، روس

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے شام میں الجولانی رژیم کے کارندوں کی طرف سے شامی شہریوں پر ظلم و ستم کی شدید مذمت کی ہے۔ 

سلامتی کونسل میں روسی نمائندے واسیلی نبنزیا نے فرقہ وارانہ بنیادوں پر علویوں کے قتل عام کو 1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی سے تشبیہ دی۔ لاذقیہ اور شام کے ساحلی علاقوں میں گزشتہ ہفتے علوی اقلیت سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد کو ہلاک کیا گیا تھا۔

تازہ پرتشدد واقعات کا آغاز 6 مارچ کو اس وقت ہوا جب الجولانی رژیم کے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا۔ یہ حملہ ان گروہوں سے منسوب کیا گیا ہے جو سابق صدر بشار الاسد کے وفادار سمجھے جاتے ہیں۔ اس کے ردعمل میں الجولانی رژیم سے منسلک گروہوں نے متعدد صوبوں میں علویوں کو وسیع پیمانے پر قتل عام کیا۔

واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ کی روسی امور کی ماہر آنا بورشفسکایا کا کہنا ہے کہ روس چاہتا ہے کہ اسے امریکہ کے برابر ایک بڑی طاقت کے طور پر دیکھا جائے اور وہ عالمی بحرانوں کے حل میں شریک ہو۔ 

روسی نمائندے نے شام میں ہیئت تحریر الشام کی جانب سے سرکاری فوج کی تحلیل اور بڑے پیمانے پر سرکاری ملازمین کی برطرفی پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عراق کا منظرنامہ شام میں دہرایا جا سکتا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *