پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں ایک ’غیر ملکی طاقت‘ کا ہاتھ ہو سکتا ہے، تاہم، انہوں نے براہ راست ہندوستان کا نام نہیں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسند حملے کے دوران افغانستان میں موجود اپنے سرپرستوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان نے ماضی میں بی ایل اے کی سرگرمیوں کے لیے ہندوستان کو مورد الزام ٹھہرانے کی اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ہندوستان کے خلاف ان کے الزامات آج بھی برقرار ہیں۔