اسٹارشپ کی یہ آٹھویں ٹیسٹ اڑان تھی۔ لانچ کے بعد ہی اسٹارشپ سے کنٹرول روم کا رابطہ منقطع ہو گیا، راکیٹ کے انجن بند ہو گئے اور یہ آسمان میں ہی پھٹ گیا۔ حادثہ کی جانچ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔


ایلون مسک کے اسپیس مشن کو ایک بڑا جھٹکا لگا ہے۔ مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کا ایک بھاری راکیٹ اسٹار شپ پرواز کے کچھ وقت بعد ہی آسمان میں دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا اور اس کے ٹکڑے آگ کے گولوں کے طور پر زمین پر آ گرے۔ اسٹارشپ کی یہ آٹھویں ٹیسٹ اڑان تھی۔ لانچ ہونے کے کچھ ہی منٹ بعد اسٹارشپ سے کنٹرول روم کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ اس سے راکیٹ کے انجن بند ہو گئے اور اسٹار شپ راکیٹ آسمان میں ہی پھٹ گیا۔
اسپیس ایکس اسٹارشپ خلائی جہاز میں دھماکہ سے امریکہ کی تقریباً 240 پروازیں متاثر ہوئیں اور خلائی ملبے کی وجہ سے ان میں سے دو درجن سے زیادہ طیاروں کو ڈائیورٹ کرنا پڑا تاکہ کوئی حادثہ نہ ہو۔ اس واقعہ کی اطلاع امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے جمعہ کو دی۔ یہ اسپیس ایکس لانچ کا مسلسل دوسرا ناکام تجربہ تھا۔
ایف اے اے نے جمعرات کو فلوریڈٓا کے چار ہوائی اڈوں میامی، فورٹ، لاڈرڈیل، آرلینڈو اور پام بیچ کے لیے اڑان بھرنے والے طیاروں کے لیے گراؤنڈ اسٹاپ جاری کیا جو تقریباً ایک گھنٹے تک چلا۔ ایف اے اے نے کہا کہ اس واقعہ کے نتیجہ میں 171 روانگیوں کو تاخیر ہوئی، 28 اُڑانوں کو ڈائیورٹ کیا گیا اور 40 پروازوں کو اوسطاً 22 منٹ تک روکا گیا۔ اس سے 171 طیاروں میں اوسطاً 28 منٹ کی تاخیر ہوئی۔
ایف اے اے نے کہا ہے کہ وہ اسپیس ایکس سے اسٹارشپ جہاز کے نقصان کی حادثاتی جانچ کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ گزشتہ مہینے ایف اے اے نے جمعرات کے ٹیسٹ پرواز کے لیے اسپیس ایکس کے لانچ لائسنس کو منظوری دے دی تھی، جبکہ کمپنی کی پچھلی اسٹارشپ ناکامی کی جانچ ابھی بھی جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو میں جنوبی فلوریڈا اور بہاماس کے پاس شام کے وقت آسمان میں آگ کے ملبے کو دیکھا جا سکتا ہے۔ مشن کے اسپیس ایکس لائیو اسٹریم میں دکھایا گیا ہے کہ اسٹارشپ اپنے انجن بند ہونے کے ساتھ بے قابو ہوکر گھومنے کے فوراً بعد خلا میں ٹوٹ گئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔