
حیدرآباد: سنگاریڈی کے امین پور میں ایک خواتین ہاسٹل میں خفیہ کیمرے نصب ہونے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا، جس کے بعد ہاسٹل کی طالبات میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہاسٹل کے وارڈن کو گرفتار کر لیا اور معاملہ کی تحقیقات شروع کر دی۔
یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ہاسٹل میں مقیم ایک خاتون کو موبائل چارجر میں چھپا ہوا کیمرہ ملا۔ اس انکشاف کے بعد جب مزید چھان بین کی گئی تو ہاسٹل کے دیگر مقامات پر بھی خفیہ کیمروں کی موجودگی کا شبہ پیدا ہو گیا۔ پولیس کے مطابق، بنڈارو پرمیشور نامی شخص امین پور کے مائیتری ولاز میں یہ ہاسٹل چلا رہا تھا۔
طالبات نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی، جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ دورانِ تفتیش پولیس نے چارجر کیمرے میں چِپ برآمد کی، جس کے بعد ہاسٹل کی مکمل تلاشی کا آغاز کر دیا گیا۔ خاص طور پر پولیس نے واش رومز اور دیگر حساس مقامات کی باریک بینی سے جانچ شروع کر دی تاکہ مزید خفیہ کیمروں کا پتہ لگایا جا سکے۔
پولیس برآمد شدہ کیمروں میں موجود ویڈیوز کی بھی جانچ کر رہی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ کیا یہ ریکارڈنگز کسی اور کو بھیجی جا چکی ہیں یا نہیں۔ اس معاملے نے ہاسٹل میں مقیم طالبات میں شدید تشویش اور اضطراب پیدا کر دیا ہے۔
متاثرہ طالبات نے سخت احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی غیر اخلاقی حرکت نہ کر سکے۔ پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس کیس میں مزید انکشافات ہو سکتے ہیں۔