کرناٹک بجٹ 2025،سرکاری ٹینڈرز میں 4 فیصد مسلم ریزرویشن کا اعلان

بنگلور: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاستی بجٹ پیش کرتے ہوئے سرکاری ٹینڈرز اور ٹھیکوں میں مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن کا اعلان کیا، جس کا مقصد اقتصادی شمولیت کو فروغ دینا اور اقلیتوں کے لیے کاروبار کے مساوی مواقع کو یقینی بنانا ہے۔

بجٹ میں بنگلورو کی بھیڑ سے بھری ٹریفک سے نمٹنے کے لیے ٹنل روڈ کے بڑے پروجیکٹوں کے لیے 40,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اس اعلان نے ایک سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے جس میں اپوزیشن کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور خوش کرنے کی پالیسی قرار دیا ہے۔ بی جے پی نے اس فیصلے کو قانونی طور پر چیلنج کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ٹھیکے مذہبی تحفظات کے بجائے اہلیت کی بنیاد پر دیئے جانے چاہئیں۔

سابق وزیر اعلی بسوراج بومئی نے کانگریس حکومت پر سیاسی فائدے کے لیے سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا اور مقننہ کے اندر اور باہر سخت احتجاج کا انتباہ دیا۔

ریزرویشن پالیسی پر تنازعہ سے ہٹ کر بجٹ میں عیسائی برادری کے فروغ کے لیے 250 کروڑ روپے اور وقف املاک اور مسلم قبرستانوں کی دیکھ بھال کے لیے 150 کروڑ روپے بھی شامل ہیں۔ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے اقلیتی طلباء کے لیے ریاستی امداد کو 20 لاکھ روپے سے بڑھا کر 30 لاکھ روپے کردیا گیا ہے، جب کہ 169 اقلیتی ہاسٹلوں میں 25,000 طلباء اپنے دفاع کی تربیت حاصل کریں گے۔

اقلیتی اکثریتی علاقوں میں نئے صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئیز) بھی قائم کیے جائیں گے۔

بجٹ میں انفراسٹرکچر اور فلاحی اسکیموں میں بھی نمایاں سرمایہ کاری شامل ہے۔ بنگلورو کی مسلسل بھیڑ والی ٹریفک سے نمٹنے کی کوشش میں، حکومت نے دو بڑے ٹنل روڈ پروجیکٹس تجویز کیے ہیں، جن میں ہیبل ایسٹیمیٹ مال سے سلک بورڈ جنکشن تک 18.5 کلومیٹر شمال جنوب کی سرنگ شامل ہے، جس کی لاگت 15,000 کروڑ روپے ہے، اور کے آر پورم سے نیاندانہلی تک 28.5 کلومیٹر لمبی سرنگ جس پر 28,000 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔

مزید برآں، بنگلورو میٹرو نیٹ ورک کو اگلے دو سالوں میں 98.60 کلومیٹر تک بڑھایا جائے گا، جس سے دیوناہلی سے کنکٹویٹی میں بہتری آئے گی۔

سیاحت کے فروغ پر بھی بڑی توجہ دی گئی ہے، 10 اضلاع میں مقامات کو بہتر بنانے کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ حکومت نے ساحلی سیاحت پر بھی زور دیا ہے، جنوبی کنڑ، اڈپی اور شمال کنڑ میں ساحل سمندر کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کا وعدہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان علاقوں میں سڑک کے رابطے کو بہتر بنایا جائے گا۔

بیلور، ہیلیبیڈو اور سومناتھ پور جیسے ہیریٹیج سائٹس کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا اور لکنڈی مندروں کو عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ایک اہم اقدام میں، بنگلورو یونیورسٹی کا نام سابق وزیر اعظم اور ماہر اقتصادیات ڈاکٹر منموہن سنگھ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، بنگلورو میں بدھسٹ اسٹڈیز کا ایک نیا اسکول قائم کیا جائے گا، جو تعلیمی تنوع کے تئیں ریاست کی وابستگی کی عکاسی کرتا ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *