مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے شہر پاراچنارپریس کلب کے باہر راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے، مظاہرین کا راستے کھولنے اور متاثرین کے لئے فوری ریلیف پیکج کا مطالبہ کیا ہے ۔ دھرنے کے منتظمین کے مطابق، عوام کی بڑی تعداد اس دھرنے میں شریک ہے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔
حاجی امداد صدر ٹریڈ یونین کے مطابق 15 روز کے وقفے سے کل 113 چھوٹی بڑی گاڑیوں میں سامان لایا گیا، لوئر کرم و دیگر مختلف علاقوں میں بھی سو سے زائد ٹرک سامان پہنچایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ پانچ ماہ سے محصور پانچ لاکھ عوام کے لئے فوری طور ایک ہزار ٹرک سامان کی ضرورت ہے۔
تاجر برادری کے مطابق 17 فروری کو بڑا قافلہ واپس آنے کے بعد اپر کرم میں کسی قسم کی ترسیل نہیں ہوئی تھی، جس کے باعث بازار مکمل طور پر خالی ہوچکے ہیں اور عوام کو سوکھی روٹی پر گزارا کرنا پڑ رہا ہے۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹل اور ہنگو میں رکی ہوئی گاڑیوں پر لاکھوں روپے کا خرچہ آرہا ہے، جو کئی مہینوں سے وہیں کھڑی ہیں۔
دوسری جانب اپر کرم میں راستوں کی بندش اور فیول کی عدم دستیابی کے باعث تعلیمی ادارے تاحال بند ہیں، 2 ماہ کی موسم سرما کی تعطیلات گزرنے کے باوجود تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے نہیں کھل سکے۔
ٹیچر یونینز کا کہنا ہے کہ اسٹیشنری سامان اور پیٹرول ڈیزل کی عدم دستیابی کے سبب تعلیمی اداروں تک پہنچنا مشکل ہو گیا ہے۔
یہ تمام صورتحال عوام کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنی ہوئی ہے جبکہ مقامی تاجر اور تعلیمی ماہرین حکومت سے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔