
حیدرآباد: آدھار کارڈ آج کے دور میں ایک ضروری دستاویز بن چکا ہے جو اسکول میں داخلے، بینک اکاؤنٹ کھلوانے اور دیگر اہم کاموں کے لیے لازمی ہے۔ UIDAI کے مطابق بچوں کے آدھار کارڈ کو 5 سال اور 15 سال کی عمر میں اپڈیٹ کرانا ضروری ہے، تاکہ ان کا بایومیٹرک ڈیٹا مکمل رہے۔ اگر وقت پر اپڈیٹ نہ کرایا جائے تو آگے چل کر تعلیم، مسابقتی امتحانات اور دیگر سرکاری و نجی امور میں دشواری ہو سکتی ہے۔
بچوں کے آدھار میں دو مرتبہ بایومیٹرک اپڈیٹ ضروری ہوتا ہے، پہلا 5 سال کی عمر میں اور دوسرا 15 سال کی عمر میں۔ اس دوران فنگر پرنٹس، آئیرس اسکین اور تصویر کو دوبارہ ریکارڈ کیا جاتا ہے تاکہ آدھار قابل استعمال رہے۔ 5 سال سے کم عمر بچوں کے آدھار میں بایومیٹرک ڈیٹا شامل نہیں ہوتا، بلکہ یہ والدین کے دستاویزات پر بنتا ہے جسے ‘بَال آدھار’ کہا جاتا ہے، لیکن 5 سال کی عمر میں بایومیٹرک تفصیلات شامل کرنا لازمی ہوتا ہے۔
15 سال کی عمر میں بایومیٹرک اپڈیٹ ضروری ہوتا ہے کیونکہ جسمانی تبدیلیوں کے باعث فنگر پرنٹس اور آئیرس اسکین متاثر ہو سکتے ہیں۔ اگر وقت پر آدھار اپڈیٹ نہ کرایا جائے تو اسکول اور کالج میں داخلے، مسابقتی امتحانات، سرکاری اسکیموں کے فوائد اور بینک اکاؤنٹ کھلوانے میں مشکلات ہو سکتی ہیں۔
UIDAI کے مطابق 5-7 سال یا 15-17 سال کی عمر میں پہلی بار بایومیٹرک اپڈیٹ بالکل مفت ہے، لیکن اگر کسی بھی تفصیلات میں بعد میں تبدیلی کرائی جائے تو معمولی فیس ادا کرنی پڑ سکتی ہے۔ بچوں کے آدھار کا بایومیٹرک اپڈیٹ قریبی آدھار اینرولمنٹ سینٹر پر کروایا جا سکتا ہے، جس کی تفصیلات UIDAI ویب سائٹ یا بھون آدھار پورٹل پر دستیاب ہیں۔
آدھار اپڈیٹ کروانے کے لیے والدین کو بچے کا آدھار کارڈ، اپنا آدھار کارڈ اور دیگر ضروری دستاویزات لے کر قریبی آدھار سینٹر جانا ہوگا، جہاں فنگر پرنٹس، آئیرس اسکین اور نئی تصویر لی جائے گی۔ تصدیق کے بعد اپڈیٹ مکمل ہوگا اور رسید فراہم کی جائے گی، جس سے آن لائن اسٹیٹس چیک کیا جا سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وقت پر بچوں کا آدھار اپڈیٹ کروائیں تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔