’ڈبل انجن حکومتیں بیٹیوں کے لیے لعنت ثابت ہو رہیں‘، کانگریس نے پیش کیں مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش وغیرہ کی مثالیں

کانگریس لیڈر الکا لامبا نے سوال اٹھایا ہے کہ 8 مارچ کو بین الاقوامی یومِ خواتین منایا جائے گا، لیکن بیٹیوں کے ساتھ ملک بھر میں جو جرائم ہو رہے ہیں ان کا کیا؟

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر الکا لامبا / سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر الکا لامبا / سوشل میڈیا</p></div>

کانگریس لیڈر الکا لامبا / سوشل میڈیا

user

بی جے پی بھلے ہی ’بیٹی پڑھاؤ، بیٹی بچاؤ‘ کا نعرہ زور و شور سے لگاتی ہے، لیکن بی جے پی حکمراں ریاستوں میں بیٹیوں کے خلاف جرائم کے معاملات تشویش ناک حد تک بڑھتے جا رہے ہیں۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ کئی مواقع پر بی جے پی لیڈران ہی بیٹیوں کے خلاف جرم کے مرتکب پائے جاتے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس نے آج مہاراشٹر، گجرات، مدھیہ پردیش وغیرہ کی مثالیں پیش کی ہیں جہاں بیٹیوں پر ہوئے مظالم کا ذمہ دار بی جے پی لیڈران کو ٹھہرایا گیا ہے۔

خاتون کانگریس صدر الکا لامبا نے ایک پریس کانفرنس کر بیٹیوں پر ہو رہے مظالم میں بی جے پی لیڈران کی شمولیت کی کچھ مثالیں پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ملک میں بی جے پی کی ’ڈبل انجن‘ کی حکومتیں بیٹیوں کے لیے لعنت ثابت ہو رہی ہیں۔ مہاراشٹر میں مرکزی وزیر کی بیٹی اور اس کے دوستوں کے ساتھ چھیڑ چھار کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ایف آئی آر کے بعد پتہ چلتا ہے کہ چھیڑ چھاڑ کرنے والا بی جے پی کا سابق کونسلر پیوش مورے ہے۔ اس کی تصویریں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ سے لے کر بڑے بڑے بی جے پی لیڈران کے ساتھ ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’اگر مرکزی وزیر کو ہی انصاف نہین ملتا ہے تو انھیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے کر اپنی بیٹی کے ساتھ ہی ایسی کئی بیٹیوں کی لڑائی کو لڑنا ہوگا۔‘‘

الکا لامبا نے بیٹیوں کے ساتھ بڑھ رہے جرائم پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’8 مارچ کو بین الاقوامی یومِ خواتین منایا جائے گا، لیکن بیٹیوں کے ساتھ جو جرائم ہو رہے ہیں، ان کا کیا؟ پونے میں چاقو کی نوک پر 19 سال کی لڑکی سے اجتماعی عصمت دری ہوئی۔ اس واقعہ کی ویڈیو بنائی گئی، لیکن معاملے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔‘‘ وہ گجرات کے ایک واقعہ کا تذکرہ کرتی ہوئی کہتی ہیں کہ ’’گجرات میں گزشتہ 9 سالوں میں بیٹیوں کے خلاف جرائم کے 17 ہزار معاملے سامنے آئے ہیں۔ وہاں ہر ماہ تقریباً 200 بیٹیاں انصاف کے لیے تھانے پہنچتی ہیں۔‘‘ گجرات میں ہی ایک خاتون کی عصمت دری کا الزام بی جے پی رکن اسمبلی پر عائد کیے جانے کا بھی تذکرہ الکا لامبا نے پریس کانفرنس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’گجرات میں بی جے پی رکن اسمبلی پر دلت خاتون سے عصمت دری کے معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم پر ایف آئی آر ہوئی۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پولیس بیٹیوں کے ساتھ نہیں، بلکہ جرائم پیشوں کے ساتھ کھڑی ہے۔‘‘

خاتون کانگریس چیف نے پی ایم مودی کے دعووں کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی دعوے تو بڑے بڑے کرتے ہیں، لیکن سچائی پورے ملک کے سامنے ہے۔‘‘ اس کے بعد وہ ہریانہ کی بات کرتے ہوئے کہتی ہیں ’’ہریانہ میں یونیورسٹی کی طالبہ سے 5 سال تک عصمت دری ہوتی ہے۔ ہماری بیٹیوں کے ساتھ عصمت دری ہو رہی ہے، شکایتیں ہو رہی ہیں، لیکن بی جے پی حکومت خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے اور جرائم کو پنپنے دے رہی ہے۔‘‘ وہ سوال کرتی ہیں کہ ’’کہیں اس کے تار ہریانہ کے بی جے پی لیڈران کے ساتھ تو نہیں جڑے ہیں؟‘‘ پھر وہ مدھیہ پردیش کی طرف بڑھتی ہیں اور کہتی ہیں ’’یہاں ٹیکم گڑھ میں 3 نابالغ بیٹیوں کے ساتھ عصمت دری ہوئی اور ایک 14 سال کی بچی نے خودکشی کر لی۔ ایسے میں سوال ہے کہ کیا اس بچی کو خودکشی کرنے کے لیے مجبور کیا گیا؟ کیونکہ یہاں ہوئے جرائم کے تار بھی بی جے پی کے لوگوں سے جڑے ہوئے ہیں۔‘‘

ٹیکم گڑھ عصمت دری واقعہ کی تفصیل پیش کرتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ ’’مدھیہ پردیش کے بھوپال میں بی جے پی لیڈر نے نابالغ بچی سے عصمت دری کی، لیکن ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔ مدھیہ پردیش کے ہی ٹیکم گڑھ میں بی جے پی لیڈر سنجو یادو کو نابالغ سے عصمت دری معاملے میں پکڑا گیا۔ اس بی جے پی لیڈر نے نابالغ کا اغوا کر عصمت دری کرنے والے جرائم پیشوں کو اپنے ہوٹل میں پناہ دی تھی۔‘‘ اس کے بعد اتراکھنڈ کی طرف بڑھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’اتراکھنڈ میں انکیتا بھنڈاری کو بی جے پی لیڈر کے ریسورٹ میں غلط کام کے لیے مجبور کیا گیا، لیکن جب انکیتا نے منع کیا تو اس کا قتل کر دیا گیا۔‘‘ مرکز کے زیر انتظام خطہ دہلی میں بیٹیوں پر ہو رہے جرائم کے تعلق سے وہ کہتی ہیں کہ ’’راجدھانی دہلی میں ایک ماہ میں 101 درندگی کے واقعات ہوئے۔ ہر دن 3 بیٹیوں یا خواتین کے ساتھ عصمت دری ہو رہی ہے، لیکن حکومت خاموش ہے۔ ان بیٹیوں کے لیے کوئی کھڑا ہو یا نہ ہو، لیکن کانگریس پارٹی اور خاتون کانگریس پوری مضبوطی سے ضرور کھڑی رہے گی۔‘‘

الکا لامبا نے اس پریس کانفرنس میں راجستھان میں گزشتہ 6 ماہ کے اندر خواتین کے استحصال سے متعلق 20 ہزار معاملے درج کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ بی جے پی حکومت کی ناکامی ہے کہ 20 ہزار بیٹیوں کے ساتھ استحصال ہوا اور حکومت جرائم پیشوں میں خوف تک پیدا نہیں کر پائی۔ یہاں ایک 4 سال کی بیٹی کے ساتھ عصمت دری کر اسے بلیڈ سے گودا گیا۔ اس کے بعد بھی حکومت ایسے درندوں میں کوئی خوف پیدا کر پانے میں ناکام ہو رہی ہے۔‘‘

اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے اور حکمراں بی جے پی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ ’’اگر ذمہ دار عہدوں پر بیٹھے ہوئے لوگ جرائم پیشوں کو سزا نہیں دے پا رہے ہیں تو انھیں بھی اپنے عہدہ سے آزاد کر دینا چاہیے۔‘‘ آخر میں کانگریس کے عزائم ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے ٹھان لیا ہے کہ حکومت کو خاتون سیکورٹی کا معاملہ ہلکے میں نہیں لینے دیں گے۔ اس معاملے میں حکومتوں کی ذمہ داری ہم طے کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *