مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ باعث تشویش، مایاوتی نے مرکز اور ریاستی حکومتوں کو آئینہ دکھایا

مایاوتی نے ‘ایکس’ پر لکھا، “اس طرح کا بھید بھاؤ سماج میں امن اور خیرسگالی کے لیے نقصاندہ ہو سکتا ہے، جو باعث تشویش ہے۔ حکومتیں اس جانب فوری طور پر توجہ دیں”

<div class="paragraphs"><p>مایاوتی / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>مایاوتی / آئی اے این ایس</p></div>

مایاوتی / آئی اے این ایس

user

بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے مرکز اور ریاستی حکومتوں پر مسلمانوں کے ساتھ سوتیلا رویہ رکھنے کا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کو سبھی مذاہب کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے تاکہ ملک میں امن و اماں قائم رہ سکے اور سبھی لوگ خوشحالی کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔

مایاوتی نے ‘ایکس’ پر ہندی میں لکھے گئے اپنے پوسٹ میں کہا، “اس طرح کا بھید بھاؤ سماج میں امن اور خیرسگالی کے لیے نقصاندہ ہو سکتا ہے، جو باعث تشویش ہے۔”

انہوں نے اپنے پوسٹ میں آگے لکھا، “ہندوستان سبھی مذاہب کا احترام کرنے والا سیکولر ملک ہے۔ ایسے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کو بغیر جانبداری کے سبھی مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے مگر مسلمانوں کے ساتھ مذہبی معاملوں میں بھی جو سوتیلا رویہ اپنایا جا رہا ہے وہ انصاف پر مبنی نہیں ہے۔”

مایاوتی نے کہا کہ سبھی مذاہب کے پرو-تہواروں وغیرہ کو لے کر پابندیاں و چھوٹ سے متعلق جو بھی ضابطے اور قانون ہیں انہیں بغیر کسی جانبداری ایک جیسا نافذ ہونا چاہیے۔ لیکن فی الحال ایسا ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ اس سے سماج میں امن و آپسی بھائی چارہ بگڑنا فطری بات ہے جو تشویشناک ہے۔ مایاوتی نے حکومتوں سے اس جانب فوری طور پر توجہ دینے کے لیے کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *