ہولی تقاریب میں مسلمانو ں کو حصہ لینے نہ دیا جائے، چیف منسٹر یوگی سے ہندو تنظیموں کا مطالبہ

متھرا(یوپی) (پی ٹی آئی) ورینداون کی ہندو تنظیم دھرم رکھشا سنگھ نے بیان جاری کیا ہے جس میں اس نے مسلمانوں پر عدم اطمینان ظاہر کیا ہے۔ اس نے الزام عائد کیا کہ یہ لوگ ہولی تقاریب کے دوران گڑبڑ کرسکتے ہیں۔

تنظیم نے چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا کہ ہولی تقاریب میں مسلمانوں کے حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے۔ دھرم رکھشا سنگھ کے قومی صدر سوربھ گور نے دعویٰ کیا کہ بریلی کے حالیہ واقعات بتاتے ہیں کہ مسلمانوں نے ہندوؤں کو دھمکایا۔

اس نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ متھرا، ورینداون، نندگاؤں، برسانہ، گوکل اور دوجی جیسے مذہبی مقامات پر ہولی تقاریب میں مسلمانوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔ تنظیم نے کہا کہ ہولی سناتن برادری کا پیار اور ہم آہنگی کا تہوار ہے۔ اس نے مسلمانوں کے ہاتھوں رنگوں کی فروخت یا ہولی تقاریب میں ان کے حصہ لینے کی مخالفت کی۔

مطالبہ کی تائید کرتے ہوئے دھرم رکھشا سنگھ کے قومی کوآرڈنیٹر آچاریہ بدریش نے مسلمانوں کا تقابل علیحدگی پسندوں اور جہادیوں سے کیا۔ اس نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گجرات، مہاراشٹرا اور مدھیہ پردیش میں گربارقص میں مسلمانوں کے حصہ لینے پر جیسی پابندی لگی ہے، ویسی پابندی ہولی تقاریب میں بھی لگادی جائے۔ اس نے ریمارک کیا کہ گلال اور رنگوں پر اعتراض کرنے والے مسلمانوں کے لئے ہولی تقاریب میں کوئی جگہ نہیں۔

آچاریہ بدریش نے کہا کہ مسلمانوں کو ایک شرط پر اجازت دی جاسکتی ہے وہ یہ کہ وہ ہندوؤں کو تحریری تیقن دیں۔ اسی دوران کرشنا جنم بھومی۔ شاہی عیدگاہ تنازعہ کے ایک درخواست گزار نے چیف منسٹر یو پی کو اپنے خون سے لکھے گئے مکتوب میں مطالبہ کیا کہ برج کی ہولی تقاریب میں مسلمانوں کا داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔ اس نے الزام عائد کیا کہ مسلمان مٹھائیوں پر تھوک سکتے ہیں۔

شاہی عیدگاہ کی انتظامی کمیٹی کے معتمد تنویر احمد نے جو مسجد۔مندر تنازعہ میں مسلم فریق کے قانونی نمائندہ ہے ایسے بیانات کو خارج کردیا۔ انہوں نے کہا کہ برج میں ہولی ہمیشہ محبت اور امن سے منائی جاتی ہے۔ کسی بھی فرقہ سے کبھی کوئی شکایت نہیں ملی۔ راس خان اور تاج بی بی جیسے مسلمان کرشن بھکتوں کا یہاں احترام کیا جاتا ہے۔ تنویر احمد نے کہا کہ حالیہ مہاکمبھ کے دوران مسلمانوں نے ہندو یاتریوں کو پناہ اور غذا فراہم کی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *