تیجسوی یادو نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم مودی نے 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب 2025 میں بھی کسان مشکلات کا شکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بے روزگاری نے ان کی آمدنی میں مزید کمی کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے کسانوں کے چیلنجز دیگر ریاستوں سے مختلف ہیں، یہاں بٹائی پر کھیتی کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے، مگر ان کے لیے ’ڈبل انجن‘ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بہار کی فی کس آمدنی، خواندگی کی شرح اور سرمایہ کاری ملک میں سب سے کم کیوں ہے؟ 20 سال کے این ڈی اے دور حکومت کے باوجود بہار غربت اور بے روزگاری میں اول کیوں ہے؟