تلنگانہ: سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کی کوششیں تیز، ریسکیو آپریشن میں شامل ہوئی سلکیارا ٹنل والی ٹیم

ناگر کُرنول ضلع میں شری شیلم لیفٹ بینک کینال سرنگ میں تقریباً 50 گھنٹے سے 8 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیم کے سامنے گاد اور پانی مشکل بن کر سامنے کھڑی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

تلنگانہ کے ناگر کُرنول ضلع میں شری شیلم لیفٹ بینک کینال سرنگ میں تقریباً 50 گھنٹے سے 8 لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ ان لوگوں میں 2 انجینئر بھی شامل ہیں۔ ریسکیو کے لیے ایس ڈی آر ایف، فائر سروس ڈپارٹمنٹ اور این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں لگی ہوئی ہیں۔ اب 2023 کے اترا کھنڈ کے مشہور سلکیارا سرنگ حادثے کے بعد کرشمائی طور پر ریسکیو کرنے والی ٹیم کے 6 رکن بھی ایس ایل بی سی ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے آپریشن میں شامل ہو چکے ہیں۔

سبھی کو امید ہے کہ سلکیارا سرنگ حادثے کے بعد یہ ٹیم دوسری مرتبہ بھی کرشما کر کے دکھائے گی۔ لیکن فکر کی بات یہ ہے کہ اب تک ٹنل میں پھنسے کسی بھی شخص سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔ واضح رہے کہ اسی ٹیم نے نومبر 2023 میں سلکیارا میں بینڈ-بسکوٹ سرنگ حادثے میں 17 دنوں تک پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

تلنگانہ میں سرنگ ریسکیو کے سامنے گاد اور پانی مشکل بن کر سامنے کھڑی ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ سرنگ کی کنکریٹ سلیب کے ٹکڑے سمیت ملبہ 8 مزدوروں پر گر گیا ہوگا۔ اتوار کی دیر رات تک پھنسے ہوئے لوگوں میں سے کسی سے ریسکیو ٹیم کا رابطہ نہیں ہو پایا تھا، حالانکہ بچاؤ ٹیم سرنگ کے اندر 13.5 کلومیٹر پر سلیب کے منہدم ہونے والی جگہ کے ٹھیک باہر تعینات ہے۔ گاد اور پانی کی دوہری رکاوٹ کی وجہ سے ٹیمیں ٹنل بورنگ مشین اور ملبے سے آگے نہیں بڑھ پائیں۔

تلنگانہ حکومت کے دو وزیر جوپلّی کرشنا راؤ اور این۔ اُتم کمار ریڈی لگاتار ریسکیو آپریشن پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ چیلنج کتنا بڑا ہے اسے لے کر راؤ نے بتایا کہ منہدم ہونے والے مقام تک جانے والے 2 کلومیٹر کے راستے میں پانی بھرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پار پانا کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ آلات کو آگے بڑھانے سے پہلے ہمیں پانی نکالنا ہوگا۔ اس کے بعد ہی ملبہ ہٹانے کا کام شروع ہو سکتا ہے۔ پانی نکالنے کا عمل تیز کرنے کے لیے اضافی موٹریں لگائی گئی ہیں۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *