
حیدرآباد :تلنگانہ بہت جلد ہندوستان میں آم کی برآمدات میں سرِفہرست ریاست بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار تلنگانہ اسمبلی کے اسپیکر مسٹر گڈم پرساد نے راجندر نگر میں Habson کے زیرِ اہتمام منعقدہ فروزن آموں کی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس تقریب میں معزز مہمانوں میں راجندر نگر کے ایم ایل اے مسٹر پرکاش گوڑ، ریٹائرڈ آئی آئی ایس افسر جناب شجاعت علی، جناب فضل الرحمن خرم اور پروفیسر محی الدین شامل تھے، جبکہ اس نمائش کا انعقاد سلمانی برادرس کے حبیب سلمانی اور کمال سلمانی نے کیا تھا۔
اسپیکر اسمبلی مسٹر گڈم پرساد نے سلمانی برادری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی محنت کے نتیجے میں اب 400 اقسام کے آم سال کے 12 مہینے دستیاب ہوں گے، جو کہ آم کی صنعت میں ایک انقلابی قدم ہے۔ ایم ایل اے پرکاش گوڑ نے بھی سلمانی برادران کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوہیر میں 1300 ایکڑ پر محیط باغات میں 400 اقسام کے آموں کی کامیاب کاشت کی اور جدید فروزن ٹیکنالوجی کے ذریعے انہیں پورے سال استعمال کے قابل بنایا۔
اس موقع پر جناب کمال سلمانی نے کہا کہ برسوں کی تحقیق کے بعد جناب حبیب سلمانی نے ایسے 400 آموں کی نایاب اقسام دریافت کیں، جو وقت کے ساتھ ناپید ہو رہی تھیں۔ انہوں نے ان اقسام کو اپنے باغ میں بغیر کسی کیمیکل کھاد اور جراثیم کش ادویات کے اُگایا، جس سے یہ آم صحت کے لیے نہایت مفید ثابت ہو رہے ہیں۔
اپنے خطاب میں جناب حبیب سلمانی نے بتایا کہ آصف جاہی سلاطین، جاگیرداروں اور امراء کے پسندیدہ آموں کی دوبارہ پیداوار کوئی آسان کام نہیں تھا، لیکن لگن اور محنت کے باعث ناممکن کو ممکن بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عام طور پر آم مارچ میں بازار میں آتے ہیں اور مئی تک کھانے کے قابل رہتے ہیں، لیکن بعد میں خراب ہو جاتے ہیں۔ تاہم، سلمانی برادران نے جدید فروزن ٹیکنالوجی کے ذریعے انہیں پورے سال کے لیے محفوظ بنا دیا، جس سے اب یہ آم 365 دن دستیاب ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ مستقبل میں ان آموں کو عالمی سطح پر برآمد کرنے کا بھی ارادہ ہے، جس سے تلنگانہ کی معیشت کو مزید فروغ ملے گا۔ تقریب میں شہر کی کئی معزز شخصیات نے بھی شرکت کی اور سلمانی برادران کی اس انقلابی کامیابی کو سراہا۔