[]
مصر کے ارب پتی محمد الفائد کا انتقال ہوگیا ۔ 94 سالہ محمد الفائد خرابی صحت کے باعث انتقال کر گئے۔ اسکندریہ، مصر میں پیدا ہونے والے الفائد نے سب سے پہلے فزی ڈرنکس فروخت کرنے کے کاروبار کے شعبے میں قدم رکھا۔ بعد میں سلائی مشینوں کے سیلز مین کے طور پر کام کیا۔
اس کے بعد، انہوں نے رئیل اسٹیٹ، شپنگ اور کنسٹرکشن میں قدم رکھا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر مشرق وسطیٰ میں کاروبار شروع کیا لیکن آہستہ آہستہ وہ یورپ تک پھیل گئے۔ انہوں نے پیرس میں ہوٹل قائم کی تھی فرانس نے انہیں کاروباری شعبے میں خدمات کے صلے میں اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ‘لیجن آف آنر’ سے نوازا۔
دریں اثنا، 1997 میں محمد الفائد کے فرزند دوڈی الفائد برطانیہ کی شہزادی ڈیانا کے ساتھ کار میں سفر کے دوران ایک حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ لیکن محمد الفائد نے اپنے بیٹے ڈوڈی الفائد کی موت کے لئے ڈیانا کے شوہر پرنس فلپ کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا ڈیانا ، ڈوڈی الفائد کے بچے کو جنم دینے والی تھی یہ جاننے کے بعد اسے کار حادثے کے نام پر قتل کر دیا گیا ۔
محمد الفائد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ایک طویل مدت تک اپنے بیٹے کی موت پر قانونی جنگ لڑی کہ ڈوڈی الفائد کی موت کے پیچھے برطانوی شاہی خاندان کا ہاتھ ہے۔ لیکن مناسب ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے کیس عدالتوں میں نہ چل سکا۔
تاہم، جیسا کہ شاہی خاندان نے اسے برطانوی شہریت دینے سے انکار کر دیا، وہ ہمیشہ کے لئے یورپ چلے گئے ۔ لیکن یہ قابل ذکر ہے کہ ڈوڈی الفائد اور ڈیانا کی 26 ویں سالگرہ سے ایک دن پہلے انتقال کر گئے تھے۔