نئے راشن کارڈ درخواستوں میں بدنظمی، کئی درخواست گزار پریشانی میں مبتلا؟

حیدرآباد: تلنگانہ میں راشن کارڈ اور اندرماں مکانات کیلئے درخواستوں کا سلسلہ جاری ہے، مگر مناسب رہنما اصولوں کے فقدان کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حکومت گزشتہ 14 ماہ سے صرف درخواستیں وصول کر رہی ہے، مگر مستحق افراد کی شناخت اور کارڈ کے اجرا میں کوئی پیشرفت نظر نہیں آ رہی۔

درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ کئی بار درخواست دینے کے باوجود کارڈ ملنے کی امید نہیں ہے، جس کے باعث وہ متعدد بار درخواستیں جمع کروا رہے ہیں۔

اب تک راشن کارڈ صرف خواتین کے نام پر جاری کیے جا رہے ہیں۔ نئی درخواستوں میں بھی گھر کے سربراہ کے طور پر خواتین کا نام درج کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔ اگرچہ حکومت نے وضاحت کی ہے کہ تنہا رہنے والے مرد یا وہ مرد جن کی بیویاں وفات پا چکی ہیں، وہ اپنے نام سے درخواست دے سکتے ہیں، مگر آن لائن سسٹم مردوں کی درخواستیں قبول نہیں کر رہا۔

می سیوا سینٹرز میں موجود عملہ بھی صرف خواتین کے نام پر درخواستیں وصول کر رہا ہے، جس کی وجہ سے متاثرہ مرد حضرات کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ بعض افراد نے سینٹرز کے عملے سے درخواست کی کہ ان کے نام کو خواتین کے طور پر درج کر کے کارڈ جاری کیا جائے، اور اطلاعات کے مطابق کچھ مراکز میں ایسا بھی کیا جا رہا ہے۔

راشن کارڈ کے اجرا میں تاخیر کے سبب دلال سرگرم ہو گئے ہیں اور لوگوں کو یقین دہانی کراتے ہوئے ان سے ₹2000 تک کی رقم وصول کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق می سیوا سینٹرز پر حکومت نے درخواست کی فیس ₹50 مقرر کی ہے اور زیادہ رقم وصول کرنے والوں پر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ تاہم، لمبی قطاروں اور سرکاری تاخیر کے باعث لوگ دلالوں کے چنگل میں پھنس رہے ہیں، جو نہ صرف راشن کارڈ بلکہ اندیراما مکانات کی منظوری کے نام پر بھی ہزاروں روپے بٹور رہے ہیں۔

حکومت نے اعلان کیا تھا کہ جو افراد پرا جا پالنا یا وارڈ سبھا میں درخواست نہیں دے سکے، وہ می سیوا سینٹرز کے ذریعے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ لیکن درخواست دہندگان کے مطابق، 70% سے زیادہ افراد کو پہلے ہی راشن کارڈ جاری ہونے کی غلط اطلاع دی جا رہی ہے۔

بہت سے افراد جب اپنی درخواست چیک کر رہے ہیں تو انہیں “Allocated” یا “Duplicate” کا اسٹیٹس دکھایا جا رہا ہے، جبکہ ان کے پاس پہلے سے راشن کارڈ موجود نہیں ہے۔ متاثرہ افراد پبلک ڈسٹری بیوشن آفس (PDS) یا راشن شاپس کے چکر لگا رہے ہیں، مگر کوئی واضح جواب نہیں مل رہا۔

عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ جلد از جلد راشن کارڈ کی فراہمی کا واضح طریقہ کار جاری کرے اور آن لائن سسٹم میں موجود خامیوں کو دور کرے، تاکہ مستحق افراد کو ان کا حق مل سکے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *